”لی ہے، پی ڈی اے نے انگڑائی‘ بی جے پی کی شامت آئی“۔ اکھیلیش یادو کا نعرہ

[]

لکھنو: سماج وادی پارٹی سربراہ اکھیلیش یادو نے اتوار کے دن کہا کہ ایک سروے میں پتہ چلا ہے کہ پسماندہ افراد‘دلتوں اور اقلیتوں کی 90 فیصد تعداد پی ڈی اے کو متحدہ ووٹ دے گی۔

جس کے نتیجہ میں بی جے پی کی مذہبی صف بندی اور پچھلے فارمولے اس بار ناکام ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی امیدواروں کے انتخاب میں پیچھے ہے۔ اسے امیدوار ہی نہیں مل رہے ہیں کیونکہ کوئی بھی ہارنے کیلئے الیکشن لڑنا نہیں چاہتا۔ اکھیلیش یادو نے پی ڈی اے کی اصطلاح ”پچھڑا‘دلت اور الپ سنکھیک(اقلیت)“ کیلئے وضع کی ہے۔

سماج وادی پارٹی آنے والے لوک سبھا الیکشن میں اسے بنیادبناناچاہتی ہے۔ اکھیلیش نے ایکس پر پوسٹ میں کہا کہ 49 فیصد پسماندہ افراد‘16 فیصد دلت اور21 فیصد اقلیتوں کو پی ڈی اے پربھروسہ ہے۔ 4 فیصد اعلیٰ ذاتوں کو بھی پی ڈی اے پر اعتماد ہے۔ اس میں آدھی آبادی یعنی عورتیں بھی شامل ہیں۔

90 فیصد لوگ اس بار پی ڈی اے کو ووٹ دیں گے۔ پی ڈی اے کی وجہ سے بی جے پی‘ ناتو کوئی جوڑتوڑکرپائے گی اور نہ اس کے پچھلے فارمولے اس بار اس کے کام آئیں گے۔ بی جے پی امیدواروں کی انتخاب میں پیچھے ہے۔ اسے امیدوار ہی نہیں مل رہے ہیں کیونکہ کوئی بھی بی جے پی ٹکٹ پر الیکشن لڑکرہارنا نہیں چاہتا۔

سابق چیف منسٹر اترپردیش نے کہا کہ عورتیں تک جو بی جے پی کے حامیوں میں شامل ہیں‘اس بار اسے ووٹ نہیں دیں گی۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان جنہیں نوکری ملنے کی امید تھی بی جے پی دور میں مایوس ہیں۔ وہ اس بار بی جے پی کو ہرانے کیلئے ووٹ دیں گے۔

سماج وادی پارٹی قائد نے کہا کہ اس باربی جے پی کے ووٹ گھٹ جائیں گے۔ بی جے پی خوداپنوں کی وجہ سے نقصان اٹھائے گی۔ کسانوں میں بی جے پی مخالف لہرآئی ہوئی ہے کیونکہ اس نے کاشتکاروں کی آمدنی دگنی کرنے کا جھوٹا وعدہ کیاتھا۔

جی ایس ٹی کی بدانتظامی کی وجہ سے بی جے پی کا روایتی تاجر ووٹر چھوٹے دکاندار اور چھوٹے کارخانہ مالک اس سے دور جاچکا ہے۔ اکھیلیش یادو نے ”لی ہے پی ڈی اے نے انگڑائی‘ بی جے پی کی شامت آئی“ کا نعرہ دیا۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *