’بینگن، بوتل اور چارپائی سے لڑو‘: الیکشن مہم سبوتاژ کا ایک انوکھا طریقہ

[]

آفریدی اپنا کیس صوبائی دارالحکومت پشاور کے ہائی کورٹ لے گئے، لیکن ان کی کوئی سنوائی نہ ہوئی۔ انہوں نے کہا، ”جب ہم انتخابی مہم کے دوران میدان میں اترے تو ہمیں بوتل کے نشان کے حوالے سے اتنا ردعمل ملا کہ اس نے خود بخود ہماری مہم کو سبوتاژ کر دیا۔‘‘ انہوں نے اپنے انتخابی علامت کو ٹویٹ یا ایکس پر پوسٹ کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ ایک بوتل صرف الکوحل کی نمائندگی نہیں کرتی بلکہ یہ دوا کی بھی نمائندگی کرتی ہے۔ ان کے بقول،”یہی وجہ ہے کہ ہم نے اپنے انتخابی نشان کو دوا کی بوتل میں تبدیل کر دیا ہے تاکہ ہم تمام معاشرتی بیماریوں کا علاج کر سکیں۔‘‘

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *