گیان واپی مسجد میں کثیر تعداد نے نماز جمعہ ادا کی، وارانسی کے مسلم علاقوں میں بند منایا گیا

[]

وارانسی/ پریاگ راج: گیان واپی مسجد میں آج لوگوں کی بڑی تعداد نے نماز ِ جمعہ ادا کی جبکہ مسلم اکثریتی علاقوں میں بند منایا گیا۔ سخت سیکوریٹی انتظامات میں نماز ِ جمعہ پرامن رہی۔ لوگوں کی بڑی تعداد چلی آئی تھی۔

پولیس کو بعض کو واپس بھیجنے پرمجبور ہونا پڑا۔ ضلع انتظامیہ نے بعض لوگوں کو دیگر مساجد بھیج دیا۔ بعض عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ پچھلے جمعوں کے مقابلہ نمازیوں کی تعداد آج دُگنی تھی۔ مساجد کے اطراف سیکوریٹی کے کڑے انتظامات کئے گئے تھے۔

ڈیویژنل کمشنر کوشل راج شرما‘ ضلع مجسٹریٹ (کلکٹر) ایس راج لنگم اور پولیس کمشنر ایم اشوک جین‘ مسجد علاقہ کے باہر موجود تھے تاکہ صورتِ حال پر نظر رکھی جائے۔ پولیس کمشنر نے کہا کہ سارے ٹاؤن میں صورتِ حال پر نظر رکھی جارہی ہے۔ حساس علاقوں میں پولیس پٹرول (طلایہ گردی) جاری ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارمس پر کڑی نظر رکھی جارہی ہے۔ گیان واپی مسجد کے اطراف کے علاقوں پر ڈرونس کے ذریعہ نظر رکھی گئی۔ شہر کے مسلم اکثریتی علاقوں میں آج دکانیں بند رہیں۔

پولیس نے نمازِ جمعہ سے قبل سارے ضلع میں الرٹ کردیا تھا۔ گیان واپی مسجد کے ایک تہہ خانہ میں پوجا کی اجاز ت کے خلاف مسلمانوں نے بند منایا۔ انجمن انتظامیہ مساجد نے جس کے تحت گیان واپی مسجد ہے‘ جمعہ کو بند منانے کی اپیل کی تھی۔

دال منڈی‘ نئی سڑک‘ نادیسر اور اردل بازار کے مارکٹ علاقوں میں بند کا اثر صاف دکھائی دیا۔ انجمن نے بازار بند رکھنے اور لوگوں سے پرامن نماز ادا کرنے کی اپیل کی تھی۔ اس نے مسلم خواتین کو مشورہ دیا تھا کہ وہ اپنے گھروں میں رہیں۔

پولیس کمشنر اشوک ایم جین نے کل رات سیکوریٹی انتظامات پر پولیس عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ کی۔ قریبی اضلاع سے زائد پولیس فورس طلب کی گئی تاکہ شہر میں آج امن قائم رہے۔ کاشی وشواناتھ دھام اور قریبی علاقوں میں زائد فورس تعینات کی گئی۔

حساس علاقوں میں ریاپڈ ایکشن فورس(آر اے ایف) تعینات تھی۔ اسی دوران الٰہ آباد ہائی کورٹ نے گیان واپی مسجد کمیٹی کو جمعہ کے دن کوئی فوری راحت نہیں دی۔ انجمن انتظامیہ مساجد نے مسجد کے تہہ خانہ میں پوجا کی اجازت دینے کے وارانسی کی عدالت کے حکم کو چیلنج کیا تھا۔

عدالت میں اب معاملہ کی سماعت 6 فروری کو ہوگی۔ جسٹس روہت رنجن اگروال نے انجمن کی اپیل کی سماعت کرتے ہوئے یہ حکم جاری کیا۔ انجمن کے وکیل ایس ایف اے نقوی نے عدالت سے کہا کہ ضلع عدالت کا حکم بڑی عجلت میں جاری ہوا اور وہ دن متعلقہ جج کے ریٹائرمنٹ کا تھا۔

وارانسی کے ضلع جج اجئے کرشن وشویش 31 جنوری کو سبکدوش ہوگئے۔ نقوی نے یہ بھی کہا کہ فیصلہ سناتے ہوئے ضلع جج نے ہمارے کاغذات پر غور نہیں کیا۔ ہندو فریق کے وکیل وشنو شنکر جین نے کہا کہ پوجا کی اجازت دینے سے کسی بھی فریق کا کوئی نقصان نہیں ہوا ہے کیونکہ سابق میں پوجا ہوتی تھی جس پر دسمبر 1993میں روک لگی تھی۔



ہمیں فالو کریں


Google News

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *