[]
نئی دہلی: اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے جمعہ کو بجٹ اجلاس کے دوران ایوان کے اندر مودی حکومت پرکڑی تنقید کی۔ انہوں نے براہ راست پی ایم مودی پرتنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ وزیر اعظم نہیں بلکہ صدر پجاری ہیں۔
اویسی نے سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت اور پی ایم مودی ہر مسجد کو چھیننا چاہتے ہیں۔ پی ایم مودی تاریخ لکھنا چاہتے ہیں۔ اتنا ہی نہیں اپوزیشن جماعتیں بھی صدر مجلس کے نشانے پر تھیں۔ اویسی نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں خود کو سیکولر کہتی ہیں لیکن 6 دسمبر کے بارے میں بات کرنے کی کسی میں ہمت نہیں ہے۔
اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی نے جمعہ کی شام لوک سبھا میں پی ایم مودی، مرکزی حکومت اور اپوزیشن کو نشانہ تنقید بنایا۔ انہوں نے کہا کہ بچپن میں جب میں تاریخ پڑھتا تھا تو راجہ موہنجودارو کا مجسمہ دیکھتا تھا۔ ایسا لگتا ہے کہ ایسا ہی ہو رہا ہے۔
اویسی نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ وہ وزیر اعظم نہیں بلکہ اس ملک کے صدر پجاری بن گئے ہیں۔ مودی ہندو قوم کی تاریخ لکھنا چاہتے ہیں۔ رام جنم بھومی بابری مسجد تنازعہ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 22 جنوری (رام مندر کے تقدس کا دن) کی بنیاد 6 دسمبر 1992 کو ہی رکھی گئی تھی۔
1986 میں تالے کھول کر 22 جنوری کی بنیاد رکھی گئی۔ 22 جنوری کی بنیاد جی بی پنت نے رکھی تھی۔بابری مسجد کی شہادت کا ذکر کرتے ہوئے اے آئی ایم آئی ایم سربراہ نے اپوزیشن کو بھی نشانہ تنقید بنایا۔ اویسی نے پارلیمنٹ میں اپنی تقریر میں کہا کہ اپوزیشن پارٹی ہو یا کوئی اور پارٹی، ہر کوئی اپنے آپ کو سیکولر کہتا ہے لیکن میں برا ہوں۔
کسی جماعت میں 6 دسمبر کا ذکر کرنے کی ہمت نہیں۔ اویسی نے دہلی کی مہرولی مسجد کا بھی تذکرہ کیا اور کہا کہ آپ نے بغیر کسی نوٹس کے اس 600 سال پرانی مسجد کو شہید کردیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آپ اجمیر شریف کی درگاہ پر چادر چڑھائیں لیکن میری چادر مجھ سے نہ چھینیں۔ اویسی نے لوک سبھا میں کہا کہ مرکز کی مودی حکومت مسلمانوں سے ان کی مسجدیں چھیننا چاہتی ہے۔