کلکتہ ہائی کورٹ کے دو ججوں کے درمیان تنازعہ اب سپریم کورٹ پہنچ گیا

[]

کلکتہ: کلکتہ ہائی کورٹ کے دو ججوں ابھیجیت گنگوپادھیائے اور جسٹس سومین سین کے مابین جاری تنازع اب سپریم کورٹ پہنچ گیا ہے۔

عدالت عظمی ٰ نے از خود نوٹس لیتے ہوئے اس پورے معاملے کی کل ہفتے کو سماعت کرے گی۔ پانچ ججوں کا ایک خصوصی بنچ تشکیل دیا گیا ہے۔ بنچ ہفتے کی عدالت کی تعطیل کے باوجود بیٹھے گا۔ سماعت صبح 9:30بجے شروع ہوگی۔

جسٹس گنگوپادھیائے نے میڈیکل کالج میں داخلے کے معاملے میں بدعنوانی کی سی بی آئی کی تحقیقات کی ہدایت دی تھی۔ جسٹس سین کی قیادت والی ڈویژن بنچ نے پہلے اس حکم کو معطل کردیا۔ سی بی آئی نے ایف آئی آردرج ی تو اس کو بھی معطل کردیا۔

اس کے بعد جسٹس گنگوپادھیائے نے ڈویژن بن کی اس ہدایت کی طریقہ کارپر سوال اٹھایا۔ انہوں نے جسٹس سین کے بارے میں متعدد شکایات کی۔ یہاں تک کہ جسٹس سین کے ڈویژن بنچ کے حکم سے متعلق انہوں نے کہا کہ یہ متاثر نہیں ہوگی اور سی بی آئی اپنی جانچ جاری رہے گی۔

سپریم کورٹ نے دونوں ججوں کے بے مثال تنازع پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے ہفتے روز کے ہی پانچ رکنی بنچ قائم کیا۔اس بنچ میں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈائی چندرچور، جسٹس سنجیو کھنہ، جسٹس بی آر گاوئی، جسٹس سوریاکانت، جسٹس انیرودھ باسوشامل ہیں۔

ابھیجیت گنگوپادھیائے نے جسٹس سومین پر مخصوص سیاسی جماعت کیلئے کام کرنے کاالزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس سین نے جسٹس امریتا سنگھ کو کرسمس کی تعطیلات سے قبل اپنے چیمبر میں کہا تھاکہ میں ایک سیاسی لیڈر کے طور پر کام کررہا ہوں، انہوں نے یہ بھی کہا کہ ابھیشیک بندو پادھیائے کا سیاسی مستقبل ہے۔

انہیں پریشان نہیں کیا جانا چاہیے۔اس لئے وہ بدعنوانی کے معاملات میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں۔ جسٹس سین کو ہٹا دیا جانا چاہئے یا ان کا مواخذہ کیا جانا چاہیے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *