[]
زمرہ: برطانوی طالب علم نے سوچا بھی نہ ہوگا کہ ایک مذاق اسے جیل پہنچا دے گا۔ برطانوی طالب علم جس نے اسنیپ چیٹ پر دوستوں کو بتایا تھا کہ وہ ایک “طالبان” دہشت گرد ہے اور جس طیارے میں وہ سوار تھا اسے دھماکے سے اڑانے والا ہے نے اسپین میں اپنے مقدمے کی سماعت میں بتایا کہ یہ صرف ایک مذاق تھا۔
اس پیغام کے بعد فوری طور پر دہشت گردی کا انتباہ جاری کیا گیا اور دو لڑاکا طیاروں کو گیٹ وِک سے منورکا جانے والی ‘ایزی جیٹ’ کی پرواز کو لے جانے کے لیے بھیجا گیا جہاں 18 سالہ آدتیہ ورما اپنے دوستوں کے ساتھ جولائی 2022 میں اے لیول کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد سفر کر رہا تھا۔
ورما کو لینڈنگ کے بعد جہاز سے باہر لے جایا گیا اور سکیورٹی کی تحقیقات شروع کر دی گئیں۔ گیٹ وک ایئرپورٹ پر پرواز سے قبل ورما نے اپنے دوستوں کو سیلفی کے ساتھ جو پیغام بھیجا تھا وہ کچھ یوں تھا: طیارے کو اڑانے کے لیے جاتے ہوئے (میں طالبان کا ممبر ہوں)۔
اس پیغام پر برطانوی سکیورٹی سروسز کی توجہ اس وقت مبذول ہوئی جب گیٹ وک ایئرپورٹ پر وائی فائی سرور کے اندر الارم بجنے لگا۔
جیسے ہی ایزی جیٹ کی پرواز ہوا میں اڑی اور منورکا کی طرف بڑھ رہی تھی، ہسپانوی حکام کو الرٹ کر دیا گیا اور دو لڑاکا طیارے، طیارے کو گھیرنے کے لیے بھیجے گئے۔اپنے مقدمے کی سماعت کے دوران نوجوان نے تصدیق کی کہ وہ اپنے دوستوں کے ساتھ مذاق کر رہا تھا۔
ورما نے میڈرڈ میں عدالت کو بتایا کہ یہ پیغام ایک نجی گروپ میں بھیجا گیا تھا۔اس بات پر زور دیا گیا کہ طالبان کے بارے میں تبصرہ کو مضحکہ خیز کیوں سمجھا جا سکتا ہے۔ورما نے کہا کہ”اسکول کے بعد سے، یہ میری شکل و صورت کی وجہ سے ایک مذاق رہا ہے… یہ صرف لوگوں کو ہنسانے کے لیے تھا۔”
ان سے پوچھا گیا کہ جب انہوں نے لڑاکا طیاروں کو طیارے کے گرد گھیرا ہوا دیکھا تو ان کے ذہن میں کیا آیا، ورما نے کہا کہ “روس اور یوکرین کے درمیان جنگ ہو رہی تھی، اس لیے میں نے سوچا کہ یہ اس تنازع سے متعلق ایک فوجی مشق تھی۔”