[]
حیدرآباد: بی آر ایس کے کارگزار صدر کے ٹی آر نے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ریڈی نے ریاست میں رعیتو بھروسہ اسکیم شروع کرنے کا جھوٹابیان جاری کرتے ہوئے کسانوں کے جذبات مجروح کئے ہیں۔
چیف منسٹر کو کذب بیانی پر کسانوں سے معذرت خواہی کرنی چاہئے۔ کے تارک راما راؤ نے آج اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ریونت ریڈی نے ڈاؤس کے دورہ کے موقع پر کھلا جھوٹ بولا تھا۔ انہوں نے کہا کہ رعیتو بندھو کے بارے میں ریاستی وزراء مضحکہ خیز بیانات دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ریونت ریڈی کی 45یوم کی حکومت نے دہلی کے دورے میں اپنا وقت گنوایا ہے۔ ان دوروں سے تلنگانہ کے عوام کو کچھ بھی حاصل نہیں ہوا ہے۔ تلنگانہ کی حکومت،دہلی سے چل رہی ہے۔ انہوں نے پوچھا کہ چیف منسٹر کو کیوں نیا کیمپ آفس چاہئے؟۔ اس کے بارے میں انہیں عوام کو واقف کروانا چاہئے۔
ریونت ریڈی کو عوام سے کئے گئے 420 وعدوں پر عمل آوری کرنے کے اقدامات کرنا چاہئے۔ بی آر ایس کی جانب سے تلنگانہ کے17 پارلیمانی حلقوں کے اجلاس کو کامیابی سے منعقد کیا گیا ہے۔
پارٹی قائدین اور کارکنوں نے آئندہ پارلیمانی انتخابات میں بی آر ایس امیدواروں کی کامیابی کیلئے بہتر مشورے اور تجاویز پیش کی ہیں۔ جلد ہی30ہزار سوشل میڈیا کے کارکنوں کا اجلاس منعقد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر کو شکست دینے کیلئے دو قومی سیاسی جماعتوں نے اتحاد کرلیا تھا اس لئے چیف منسٹر ریڈی نے اڈانی کو تلنگانہ میں سرمایہ کاری کرنے کی اجازت دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے اڈانی سے کیا معاہدے کئے گئے ہیں، اس بارے میں عوام کو واقف کروانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ دبئی کی جیل میں سزاء کاٹنے والے4افراد جن کا تعلق سرسلہ سے ہے، جلد رہا ہوں گے سال2009 سے انہیں جیل سے رہا کروانے کیلئے کوشش کی جارہی ہے۔ 17 سال بعد یہ 4لوگ رہا ہوں گے۔