[]
مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے کہا ہے کہ غزہ میں جنگی اہداف کے حصول میں ناکامی اور صہیونی فورسز کو ہونے والے نقصانات کی وجہ سے نتن یاہو کو اندرونی اور بیرونی سطح پر شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صہیونی حکومت کی کابینہ کا اجلاس وزراء کے درمیان شدید تلخ کلامی اور الزامات کی بوچھاڑ اور ہنگامے کی نذر ہوگیا۔
عبرانی میڈیا کے مطابق اجلاس کے دوران صہیونی وزراء ایک دوسرے پر چیخ کر غصہ ٹھنڈا کررہے تھے۔ اجلاس میں کشیدگی بڑھنے کے بعد وزیرجنگ یواو گیلانت نے اجلاس چھوڑ دیا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نتن یاہو نے بھی اچانک اجلاس ترک کیا۔ صہیونی کابینہ کو عوام اور ذرائع ابلاغ کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔ صہیونی فوج 100 دن سے زیادہ غزہ میں پوری طاقت کے ساتھ آپریشن کے بعد بھی اپنے اہداف حاصل کرنے میں کامیاب نہ ہوسکی ہے۔
ذرائع کے مطابق صہیونی دفاعی حکام اس نتیجے پر پہنچ چکے ہیں کہ یرغمالیوں کو فوجی حملوں کے ذریعے حماس سے آزاد کروانا ممکن نہیں ہے۔
کئی یرغمالی صہیونی فوج کے حملوں کے دوران مارے جاچکے ہیں۔ یرغمالیوں کے لواحقین اور صہیونی عوام بھی جنگ بندی اور پرامن طریقے سے قیدیوں کے تبادلے کا پرزور مطالبہ کررہے ہیں۔