ون نیشن ون الیکشن پر ہر 15 سال میں EVM خریدنا پڑے گا

[]

نئی دہلی: اگر لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات بیک وقت منعقد کئے جائیں تو الیکشن کمیشن کو ہر 15 سال بعد تقریباً 10ہزار کروڑ روپئے درکار ہوں گے تاکہ نئی الکٹرانک ووٹنگ مشینیں خریدی جاسکیں۔ انتخابی ادارہ یہ بات بتائی۔

الیکشن کمیشن نے حکومت کو اطلاع دی ہے کہ کسی بھی الکٹرانک ووٹنگ مشین (EVM)کے کارآمد ہونے کی مدت 15 سال ہوتی ہے۔ اس کارآمد ہونے کی مدت کے مطابق ایک ای وی ایم مشین کو تین میعادوں کے لیے استعمال کیاجاسکتاہے۔

الیکشن کمیشن آف انڈیا نے اندازہ لگایا ہے کہ لوک سبھاانتخابات کے انعقاد کے لیے تقریباً 11لاکھ 80ہزار پولنگ اسٹیشنوں کی ضرورت ہوگی۔اگر اسمبلی انتخابات بھی بیک وقت منعقد کئے جائیں تو اس صور ت میں مزید الکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی ضرورت پڑے گی۔

کمیشن کے ذرائع نے یہ بات بتائی۔ انہوں نے کہاکہ ہر پولنگ اسٹیشن میں ای وی ایم کے دو سیٹ درکار ہوں گے۔ایک لوک سبھا انتخابات کے لیے اور دوسرا اسمبلی الیکشن کے لیے۔کنٹرول یونٹوں‘ بیالٹ یونٹوں اور وی وی پیاڈ مشینوں کی تعداد میں بھی اضافہ کرنا ہوگا۔

کمیشن نے گزشتہ سال فروری میں مرکزی وزارت قانون کو ایک مکتوب میں یہ بات بتائی۔ الیکشن کمیشن نے 2023 میں ایک سوال کاجواب دیتے ہوئے وزارت قانون کو بتایاتھا کہ الکٹرانک ووٹنگ مشین کی لاگت فی BU 7900 روپئے‘ فی CU 9800 روپئے اور وی وی پیاڈ کے ہر یونٹ 16000 روپئے ہوتی ہے۔

مرکزی حکومت نے سابق صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کی زیرقیادت ایک ملک ایک الیکشن کمیٹی تشکیل دی ہے۔

اس کمیٹی کے دائرہ اختیار کے مطابق اسے مستقل اساس پر بیک وقت انتخابات کے انعقاد کے لیے ایک مناسب قانونی و انتظامی ڈھانچہ کی تخلیق کے لیے سفارشات پیش کرنی ہوں گی اور دستور و متعلقہ انتخابی قوانین میں ضروری ترمیمات کی شناخت کرنی ہوگی۔ اس کے علاوہ الکٹرانک ووٹنگ مشینوں / وی وی پی اے ٹی کے لیے مشترکہ انتخابی رول تیار کرنے ہوں گے۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *