[]
ریاض ۔ کے این واصف
عرب لوگ اکثر ہاتھ میں ہمیشہ تسبیح رکھتے ہیں جو مختلف رنگ، ڈزائین اور قیمتوں کی ہوتی ہیں۔ حال میں مقامی اخبار میں تسبیح سے متعلق ایک خبر شائع ہوئی۔ سعودی عرب میں تسبیح کی صنعت کافی قدیم ہے جو بیشتر افراد کے لیے بہترین ذریعہ معاش ہے۔ بعض تسبیح کی قیمت تین لاکھ ریال تک بھی ہوتی ہے۔
اخبار 24 کے مطابق سعودی عرب کے مختلف ریجن میں تسبیح سازی کی صنعت سے بے شمار افراد منسلک ہیں۔ تسبیح کا تعلق مذہب سے بھی ہے جوعام طور پر اذکار کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔ انواع و اقسام کی تسبیح مختلف نوعیت کے پتھروں کو تراش کر کے تیار کی جاتی ہیں۔
تسیبح کی تیاری کے متعدد مراحل ہیں یہ قدرتی و قیمتی پتھروں کے علاوہ مختلف اقسام کی لکڑیوں سے بھی تیار کی جاتی ہے۔ قدرتی موتی کے علاوہ مصنوعی دانوں سے بھی تسبیح تیار کی جاتی ہے۔ گزشتہ 14 برس سے اس صنعت سے وابستہ حیدر الدھنین نے بتایا کہ تسبیح کی تیاری میں متعدد نوعیت کے پتھر اور لکڑی استعمال ہوتی ہے۔ جانوروں کی ہڈی اور ان کے سینگ سے بھی تسبیح کے دانے بنائے جاتے ہیں۔
حیدر الدھنین نے بتایا کہ تسبیح کے لیے جو سب سے قیمتی پتھر ہوتا ہے اسے الکھرمان کہا جاتا ہے جسے روس اور لیتھوانیا سے درآمد کیا جاتا ہے۔ اس میں معمولی تبدیلی کر کے اسے مخصوص دھاگوں میں پرو دیا جاتا ہے۔الکھرمان پتھر نادر ہونے کی وجہ سے قیمتی ہوتا ہے جو فی گرام ہزاروں ریال کا ہوتا ہے۔ اس قیمتی پتھر سے تیار ہونے والی تسبیح کی قیمت تین لاکھ ریال تک ہوتی ہے۔