[]
تل ابیب: اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہونے، غزّہ میں زیادہ تر بچّوں اور عورتوں پر مشتمل 23 ہزار سے زائد فلسطینیوں کے قتل کی وجہ سے بین الاقوامی دیوانِ عدالت میں جاری مقدمے کے باوجود کہا ہے کہ “اسرائیل نسل کشی کے خلاف جدوجہد کر رہا ہے”۔
نیتن یاہو نے اسرائیل وزارت اعظمیٰ کے سوشل میڈیا پیج ‘ایکس’ سے جاری کردہ ویڈیو پیغام میں جنوبی افریقہ کے اسرائیل کے خلاف دائر کئے گئے ‘دعوی نسل کشی’ کے خلاف ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
نیتن یاہو نے کہا ہے کہ “اقوام متحدہ کے سب سے بلند عدالتی ادارے میں اسرائیل پر لگائے گئے الزامات “جھوٹ” پر مبنی ہیں۔ ایک ایسے دور میں کہ جب اسرائیل نسل کشی کے خلاف جدوجہد کر رہا ہے ہمیں نسل کشی کا قصور وار ٹھہرایا جا رہا ہے”۔
غزّہ کی پٹّی میں شہریوں کو قصداً ہدف بنائے جانے کے کھُلے شواہد کے باوجود نیتن یاہو نے دعوی کیا ہے کہ “اسرائیلی فوج دنیا کی بااخلاق ترین فوج ہے۔ اسرائیلی فورسز نے شہریوں کو نقصان سے بچانے کے لئے سب کچھ کیا ہے”۔
انہوں نے جنوبی افریقہ کو دوغلا قرار دیا اور کہا ہے کہ “ہم حتمی فتح تک دہشت گردوں اور جھوٹ کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے”۔
واضح رہے کہ جنوبی افریقہ نے، غزّہ میں نسل کشی سمجھوتے کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے، اسرائیل کے خلاف بین الاقوامی دیوانِ عدالت میں دائر کروائے گئے دعوے کی احتیاطی تدابیر کی طلب سے متعلق پہلی پیشی دی ہیگ میں ہوئی ہے۔
پیشی میں جنوبی افریقہ نے اسرائیل پر لگائے گئے الزامات کو اسباب و دلائل کے ساتھ دیوان میں پیش کیا ہے۔ آج متوقع کاروائی میں اسرائیلی وفد اپنا دفاع کرے گا۔