سی ای او سوچنا سیٹ نے 10 گنا زیادہ پیسے دیکر فلائٹ کی بجائے اپنے بیٹے کی نعش کے ساتھ ٹیکسی کیوں لی؟

[]

بنگلورو: بنگلورو کی سی ای او سوچنا سیٹ کے بیاگ سے ایک ہاتھ سے لکھا ہوا نوٹ برآمد ہوا ہے، جس پر اپنے ہی 4 سالہ بیٹے کے قتل کا الزام ہے۔ پولیس ذرائع سے یہ اطلاع ملی ہے۔ پولیس نے ابھی تک ہاتھ سے لکھے گئے نوٹ میں کیا لکھا ہے اس کا انکشاف نہیں کیا ہے۔

 تاہم ذرائع کے مطابق ملزمہ سوچنا سیٹ نے اپنے شوہر کے ساتھ اپنے تلخ تعلقات کے بارے میں لکھا ہے جس سے وہ علیحدگی اختیار کر چکی ہے۔ شکایت میں کہا گیا ہے کہ سروسڈ اپارٹمنٹ کے عملہ نے ملزم خاتون سوچنا سیٹ سے کہا کہ گوا سے بنگلور تک کیب کے بجائے فلائٹ لینا بہت سستا ہوگا۔

 لیکن اس کے بیٹے کی جان لینے والی خاتون نے ٹیکسی میں سفر کرنے پر اصرار کیا۔  فلائٹ بکنگ ویب سائٹس پر تلاش کرنے سے پتہ چلتا ہے کہ گوا سے بنگلور تک کے آخری لمحات کے ٹکٹ بھی 2600 سے 3000 روپے کے درمیان دستیاب ہیں۔

منیجر نے یہ بھی بتایا کہ سوچنا سیٹ نے 6 جنوری سے 10 جنوری تک کمرہ بک کرایا تھا۔ اس کے لیے پیشگی ادائیگی کی گئی۔ اس نے 8 جنوری کی آدھی رات کو ہی چیک آؤٹ کیا۔ اسی دن بعد میں شکایت درج کرائی گئی۔

سوچنا سیٹ بنگلورو میں مائنڈفل اے آئی لیب کی سی ای او ہیں۔ سوچنا سیٹ کے لنکڈ ان پروفائل کے مطابق، وہ مصنوعی ذہانت کے اخلاقیات کے ماہر اور ڈیٹا سائنسدان ہیں۔ اس کے پاس ڈیٹا سائنس اور اے آئی میں کام کرنے کا 12 سال کا تجربہ ہے۔

گرانڈے سرویسڈ اپارٹمنٹ کے منیجر گگن گمبھیر نے کلانگوٹ پولیس اسٹیشن میں اپنی شکایت میں کہا کہ سوچنا سیٹ اور ان کے 4 سالہ بیٹے نے 6 جنوری کی رات کو چیک ان کیا تھا۔ دونوں کمرے نمبر 404 میں مقیم تھے۔

 انہوں نے مزید کہا، “اگلے دن شام 4 بجے کے قریب سوچنا سیٹ نے ریسپشن پر کال کی، انہوں نے کہا کہ انہیں ایک خاص برانڈ کے کھانسی کے شربت کی دو بوتلیں درکار ہیں۔ سی ای او نے کہا کہ کھانسی کے شربت کی بوتلیں ان کے لیے ہیں اور انہیں عملہ کی ضرورت ہے۔ ممبر نے اسے حوالے کر دیا تھا۔”

منیجر کے مطابق، تقریباً پانچ گھنٹے بعد رات 9.10 بجے، سوچنا سیٹ نے سروسڈ اپارٹمنٹ کے عملے کو اطلاع دی کہ اسے بنگلورو میں کچھ ضروری کام ہے۔ اس نے عملے سے ٹیکسی بک کرنے کو کہا۔ ساتھ ہی عملہ نے اسے بتایا کہ فلائٹ لینا ٹیکسی لینے سے سستا ہوگا۔ لیکن سوچنا سیٹ نے ٹیکسی لینے پر اصرار شروع کر دیا۔

رپورٹ کے مطابق چند گھنٹوں بعد کمرے کی صفائی کرتے ہوئے ہاؤس کیپنگ اسٹاف کے ایک رکن نے فرش پر خون کے دھبے دیکھے۔ اس نے مینیجر کو اس کی اطلاع دی۔ اس کے بعد منیجر نے خود پولیس کنٹرول روم کو اطلاع دی۔

شکایت میں کہا گیا ہے کہ کچھ پولیس افسران نے سول بنیان گرانڈے کے کمرہ نمبر 404 کا معائنہ کیا۔ لونگ روم، بیڈ روم اور باتھ روم میں خون کے دھبے پائے گئے۔ پولیس افسران نے گارڈ سے بھی بات کی، جس نے تصدیق کی کہ سوچنا سیٹھ اکیلے گئے تھے۔ اس کے ساتھ کوئی بیٹا نہیں تھا۔

پولیس نے کیب ڈرائیور کو بلایا اور اسے سوچنا سیٹ سے بات کرنے کو کہا۔ پولیس نے اس سے پوچھا کہ تمہارا بیٹا کہاں ہے؟ شکایت میں کہا گیا ہے کہ سی ای او نے پولیس کو بتایا کہ اس نے اپنے بیٹے کو یہاں اپنے دوست کے پاس بھیجا تھا۔ پولیس نے وہاں کا پتہ بھیجنے کو کہا۔ لیکن کالنگوٹ تھانے کی جانچ میں سوچنا سیٹھ کا وہ پتہ بھی جعلی نکلا۔

اپنے بیٹے کے قتل کی ملزم سوچنا سیٹھ کو 6 دن کے لیے پولیس حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس ذرائع نے جمعرات کو این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ سوچنا سیٹھ کا طبی معائنہ کرانے کے علاوہ پولیس نفسیاتی جائزہ بھی لے گی۔ ذرائع نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ تحقیقات میں تعاون نہیں کر رہی ہیں اور انہیں اپنے کئے پر کوئی پچھتاوا نہیں ہے۔

پولیس کے مطابق سوچنا سیٹھ کی شادی وینکٹ رمن سے 2010 میں ہوئی تھی۔ وینکٹ رمن ایک AI ڈویلپر ہیں۔ 2019 میں سوچنا نے بیٹے کو جنم دیا۔ تاہم 2020 سے سوچنا اور اس کے شوہر کے درمیان جھگڑا شروع ہوگیا۔ اس کے بعد دونوں میں طلاق ہو گئی۔

عدالت نے حکم دیا تھا کہ سوچنا کے شوہر ہر اتوار کو اپنے بچے سے مل سکتے ہیں۔ تاہم، سوچنا نہیں چاہتی تھی کہ اس کا شوہر اس کے بیٹے سے ملے۔ اس وجہ سے اس نے اپنے بیٹے کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔



ہمیں فالو کریں


Google News

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *