[]
مہر خبررساں ایجنسی نے رشیا ٹو ڈے کے حوالے سے خبر دی ہے کہ لبنان میں حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں اپنے اتحاد کو طاقتور اور بین الاقوامی سطح پر ظاہر کرنے کے لئے سیشل اور مشیل (گمنام جزیرے) جیسے ممالک کو استعمال کیا ہے۔!
انہو نے بحیرہ احمر میں امریکی اتحاد “آپریشنز آف سیکیورٹی گارڈز” کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے اس اتحاد کو طاقتور بنانے کے لیے اس میں سیشل یا مشیل جیسے گمنام اور بونے ملک کو شامل کیا ہے۔ مجھے یہ بھی معلوم نہیں تھا کہ یہ ملک کا نام ہے یا کچھ اور، لہذا گوگل کرنے پر معلوم ہوا کہ یہ دنیا کے نیچے ایک جزیرے کا نام ہے جس میں ایک لاکھ سے بھی کم لوگ رہتے ہیں!
یاد رہے سیشلز کا جزیرہ، جو اس براعظم کا سب سے چھوٹا افریقی ملک ہے، 115 جزائر پر مشتمل ہے جو افریقی براعظم کے ساحل سے تقریباً 1500 کلومیٹر دور واقع ہے۔
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے گزشتہ ماہ اس سابق برطانوی کالونی کے ساتھ کینیڈا، انگلینڈ، اٹلی، ناروے، ہالینڈ اور اسپین کو آپریشن سیکیورٹی گارڈ میں حصہ لینے والوں کی فہرست میں شامل کیا تھا۔
تاہم اٹلی اور اسپین بحری اتحاد سے مکمل طور پر دستبردار ہو چکے ہیں اور صرف ڈنمارک نے بحیرہ احمر میں کشتی بھیجنے کا عہد کیا ہے جب کہ آسٹریلیا، کینیڈا، ہالینڈ اور ناروے نے صرف چند نیوی افسران کو بھیجنے کا وعدہ کیا ہے لیکن جہاز کی کوئی خبر نہیں ہے۔
واضح رہے کہ غزہ میں کئی مہینوں سے صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں کا نشانہ بننے والے مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کے لیے یمن کی قومی فوج نے بحیرہ احمر میں اسرائیل سے تعلق رکھنے والے یا اس سے وابستہ بحری جہازوں پر بارہا حملے کئے ہیں۔ جس کے نتیجے میں بہت سی مغربی شپنگ کمپنیوں نے اس راستے سے ٹریفک معطل کر کے متبادل راستے کا انتخاب کیا ہے لیکن منتخب راستے کی طویل مسافت کی وجہ سے ان کا بہت زیادہ وقت اور پیسہ ضائع ہو رہا ہے۔