[]
پٹنہ: چیف منسٹر بہار نتیش کمار کے پاس 1کروڑ 64 لاکھ روپے کے اثاثے ہیں۔ چیف منسٹر اور ان کے کابینی رفقاء کے اثاثوں کی تفصیل اتوار کی شام کابینی سکریٹریٹ کی ویب سائٹ پر پوسٹ کی گئی۔
نتیش کمار کے پاس 22,500 روپے نقد اور مختلف بینک کھاتوں میں 49,202 روپے جمع ہیں۔ ان کے پاس 11 لاکھ 32 ہزار روپے کی ایک فورڈ ایکو اسپورٹ کار‘1 لاکھ 28ہزار روپے مالیتی 2 طلائی انگوٹھیاں اور ایک چاندی کی انگوٹھی بھی ہے۔
ان کے دیگر منقولہ اثاثوں میں 1 لاکھ 45 ہزار روپے کی 13 گائیں اور 10 بچھڑے شامل ہیں۔ ان کے پاس ایک ٹریڈمل‘ ورزش کرنے کی سیکل اور ایک مائیکروویو اوون بھی موجود ہے۔ نتیش بابو کی واحد غیرمنقولہ جائیداد نئی دہلی کے دوارکا میں ایک اپارٹمنٹ (فلیٹ) ہے جس کی قیمت 2004میں 13 لاکھ 78 ہزار روپے تھی جو آج بڑھ کر 1 کروڑ 48 لاکھ روپے ہوگئی ہے۔
چیف منسٹر بہار نے گزشتہ برس 75 لاکھ 53 ہزار کے اثاثے ظاہر کئے تھے۔ ڈپٹی چیف منسٹر بہار تیجسوی یادو نے مالی سال 2022-23 کے لئے اپنی جملہ آمدنی 4 لاکھ 74 ہزار روپے بتائی ہے۔ ان کے بڑے بھائی تیج پرتاپ یادو کے پاس 3 کروڑ 58 لاکھ روپے کے اثاثے ہیں۔ تیج پرتاپ بھی ریاستی وزیر ہیں۔
آئی اے این ایس کے بموجب نتیش کمار حکومت نے سال 2003کے آخری دن اپنے وزرا کے اثاثوں کی تفصیلات جاری کردیں۔ چیف منسٹر بہار کے پاس 22,552 روپے نقد اور 3 بینک کھاتوں میں جملہ 48 ہزار روپے جمع ہیں۔ نتیش بابو کے پاس دہلی کے دوارکا علاقہ میں ایک ہزار مربع فیٹ کا فلیٹ ہے۔
ان کے پاس 23 مویشی ہیں جن میں 10 گائیں ہیں۔ ان کے نائب تیجسوی یادو نے 50 ہزار روپے نقد رقم ظاہر کی ہے۔ ان کی بیوی راج شری کے پاس 1 لاکھ روپے کی نقدی ہے۔ بینک کھاتوں میں تیجسوی کے 54 لاکھ روپے جمع ہیں۔ ان کے پاس 5 لاکھ 38 ہزار روپے کے شیئرس اور 200 گرام سونا بھی ہے۔
ان کی بیوی کے پاس 400 گرام سونا اور بیٹی کے پاس 200 گرام سونا ہے۔ پھلواری شریف پٹنہ میں تیجسوی یادو 2 بیگھہ زمین کے مالک ہیں۔ گوپال گنج میں ان کے پاس 2 بیگھہ زرعی اراضی ہے۔ سابق چیف منسٹر رابڑی دیوی اور ان کے بیٹے تیج پرتاپ یادو کے جوائنٹ اکاؤنٹ میں 39لاکھ روپے جمع ہیں۔
بہار کے وزیر جنگلات تیج پرتاپ یادو کے پاس 2 لکژری گاڑیاں بشمول 29.43 لاکھ روپے کی بی ایم ڈبلیو ہیں۔ ان کی دوسری کار 22 لاکھ روپے کی ہے اور ان کے پاس 15.34 لاکھ کی موٹرسیکل بھی ہے۔
تیج پرتاپ کے پاس 98 ہزار روپے کی نقدی ہے جبکہ مختلف بینک کھاتوں میں 17 لاکھ روپے جمع ہیں۔ ان کے پاس 42 لاکھ روپے کی قابل کاشت اراضی اور 88 لاکھ روپے کی ناقابل کاشت اراضی بھی موجود ہے۔