[]
مہر خبررساں ایجنسی، انٹرنیشنل ڈیسک: خطے کے عوام کے نزدیک شہید قاسم سلیمانی کی محبوبیت کا اندازہ ان کی شہادت کے بعد ہوا جب عراق اور ایران میں ان کی تشییع جنازہ میں لاکھوں لوگوں نے شرکت کی۔ عراقی سیاستدانوں، دانشوروں اور مبصرین کے نزدیک ان کو احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ وہ شہید سلیمانی کو نجات دہندہ سمجھتے ہیں جنہوں نے امریکہ اور اسرائیل کی سازشوں سے وجود میں آنے والی داعش سے عراق کو آزاد کیا۔
عراقی سیاسی مبصرین کی انجمن کے رکن اور عراقی ٹی وی چینلز پر میزبانی کے فرائض انجام دینے والے قاسم سلمان العبودی نے شہید قاسم سلیمانی کی فلسطینی قوم کے لئے خدمات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین پر سیاسی نگاہ رکھنے والوں کو بخوبی علم ہے کہ شہید سلیمانی رضوان اللہ علیہ کے نزدیک مسئلہ فلسطین کو انتہائی اہمیت حاصل تھی یہ حقیقت کسی سے مخفی نہیں ہے۔ انہوں نے فلسطینی انتفاضہ کو پتھر سے میزائل اور جدید فنون حربی تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔ آج القسام بریگیڈز شہید سلیمانی کی کوششوں سے اس مقام پر پہنچی ہے۔
مقاومت اسلامی کی توجہ اور حکمت عملی مختلف اسلامی ممالک میں مظلوموں کی حمایت پر مرکوز ہے جن میں سے فلسطین سر فہرست ہے جو صہیونی غاصب حکومت سے برسرپیکار ہے۔ شہید سلیمانی نے بھی مسئلہ فلسطین کو اولین ترجیح دی اور دوسرے مقاومتی رہنماوں کے ہمراہ اس حوالے سے انتھک کوششیں کیں۔ صہیونی حکومت کے ساتھ جنگوں میں انہوں نے میدان جنگ میں اپنی موجودگی کو یقینی بنایا۔ اسی وجہ سے ڈونلڈ ٹرمپ نے بغداد میں ان کو ہدف بنایا۔ وہ ہمیشہ شہید سلیمانی کو نامرئی افسر کہتے تھے۔ درحقیقت شہید سلیمانی صنعا سے جنوبی لبنان اور عراق سے شام و فلسطین تک مقاومت کی جال بچھانا چاہتے تھے۔
حاج قاسم سلیمانی کی شہادت کے چار سال بعد طوفان الاقصی کی شکل میں مقاومت کا بہترین نتیجہ سامنے آرہا ہے اس میں شہید سلیمانی کے کردار کے حوالے سے العبودی نے کہا کہ طوفان الاقصی ایک تاریخی حماسہ ہے جس کو القسام بریگیڈز نے برپا کردیا۔ صہیونی ذلیل و خوار ہوگئے۔ اللہ تعالی کے بعد جس ہستی کا اس میں کردار ہے وہ شہید سلیمانی ہے۔ ولایت کے اس ممتاز اور برجستہ سپاہی نے طوفان الاقصی میں بڑا کردار ادا کیا ہے۔ شہید سلیمانی نے فلسطینیوں کو ہتھیاروں سے لیس کرکے مغربی اور صہیونی طاقتوں کو خطے میں بڑے چیلنج سے روبرو کردیا۔
انہوں نے مغربی استکبار کا مقابلہ کرنے کے لئے پورے مشرق وسطی اور مغربی ایشیا میں میزائل ٹیکنالوجی منتقل کی۔ فلسطینیوں کو مسلح کرنے کی وجہ سے آج مقاومت اسلامی طوفان الاقصی کی شکل میں شاندار کامیابیوں سے ہمکنار ہورہی ہے۔