[]
کولکتہ: سال کے آخری دن ریاست کے کئی مقامات پر پُراسرارپوسٹرس لگے دکھائی دئیے جن میں مغربی بنگال میں متبادل سیاست کی بات کہی گئی۔ پوسٹرکس نے لگائے‘ یہ بات معمہ بنی ہوئی ہے۔ کسی نے بھی اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
ریاستی کانگریس کے باغی قائد اور کلکتہ ہائی کورٹ کے وکیل کوستوباگچی کے فوری ردعمل نے پُراسرارمعاملہ کو مزید گہرا کردیا۔ انہوں نے ایک سوشیل میڈیا پوسٹ میں مغربی بنگال میں متبادل سیاست کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ پوسٹر میں جو بات کہی گئی ہے وہ بنگال کا مستقبل ہے۔
باگچی پردیش کانگریس میں ان لوگوں کے خلاف کھل کربولتے رہتے ہیں جو ترنمول کانگریس کے تئیں نرم گوشہ رکھتے ہیں۔ انہیں اس بات پر بھی اعتراض ہے کہ کانگریس کے اعلیٰ قائدین جو پیشہ کے لحاظ سے مشہور وکیل ہیں جیسے چدمبرم اور ابھیشک منو سنگھوی حکومت مغربی بنگال اور ترنمول کانگریس قائدین کے کیسس کیوں لڑتے ہیں۔
سیاسی مبصرین کا احساس ہے کہ مغربی بنگال میں متبادل سیاست کے پوسٹرس کا مغربی بنگال میں قائد اپوزیشن سویندھوادھیکاری کی اس حالیہ اپیل سے کچھ نہ کچھ تعلق ضرور ہے کہ ممتابنرجی کوووٹ نہ دیاجائے۔ انہوں نے رائے دہندوں سے اپیل کی تھی کہ ترنمول کانگریس کو چھوڑکر کسی کوبھی ووٹ دیں۔ انہوں نے بی جے پی کو ووٹ دینے کی بات نہیں کہی تھی۔