[]
لاہور: پاکستان تحریک ِ انصاف(پی ٹی آئی) کے نائب صدرنشین شاہ محمود قریشی کو جنہیں سپریم کورٹ نے سائفر کیس میں گزشتہ ہفتہ ضمانت منظور کی تھی‘ چہارشنبہ کے دن اڈیالہ جیل کے باہر پھر گرفتار کرلیا گیا۔ ٹی وی فوٹیج اور سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی کے شیئر کردہ فوٹیج میں 67 سالہ سابق وزیر خارجہ کو دوران ِ گرفتاری پرزور احتجاج کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔
انہیں پنجاب پولیس کی وردی میں ملبوس ایک عہدیدار‘ پولیس کی بکتر بند گاڑی میں ڈھکیل رہا ہے۔ ڈان نیوز نے یہ اطلاع دی۔ ایکس پر پوسٹ میں پی ٹی آئی نے کہا کہ شاہ محمود قریشی کو سائفر کیس میں رہائی کے بعد اڈیالہ جیل کے باہر دوبارہ گرفتار کرلیا گیا۔
پولیس نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ پولیس پی ٹی آئی قائد کو جس وقت طاقت کا استعمال کرتے ہوئے اپنے ساتھ لے جارہی تھی‘ شاہ محمود قریشی باربار کہہ رہے تھے کہ ان کی گرفتاری غیرقانونی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پولیس نے سپریم کورٹ کے احکام کو مذاق بناکر رکھ دیا۔ ظلم و زیادتی اور ناانصافی اپنی انتہا کو پہنچ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ لوگ مجھے جھوٹے کیس میں پھر گرفتار کررہے ہیں۔ میں ملک و قوم کا نمائندہ ہوں‘ بے قصور ہوں اور بلاوجہ مجھے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ شاہ محمود قریشی کی بیٹی نے قبل ازیں کہا تھا کہ ہمیں توقع ہے کہ ہمارے والد رہا ہوجائیں گے کیونکہ وہ کسی دوسرے کیس میں مطلوب نہیں ہیں۔
شاہ محمود قریشی کے ارکان ِ خاندان منگل کے دن شوریٹی بانڈ داخل کرنے کے لئے اڈیالہ جیل آئے تھے لیکن ریلیز آرڈر ملنے سے قبل ہی راولپنڈی کے ڈپٹی کمشنر حسن وقار چیمہ نے سابق وزیر خارجہ کو 15 دن کے لئے حراست میں لینے کا حکم جاری کردیا۔