راہول گاندھی نے اکھاڑے میں اتر کر ڈبلیو ایف آئی پہلوانوں کے ساتھ زور آزمائی کی

[]

جھجر: سیاست میں حکمراں پارٹی کے ساتھ دو دو ہاتھ کررہے کانگریس لیڈر راہول گاندھی چہارشنبہ کو یہاں اکھاڑے میں اترکر پہلوانوں کے ساتھ زور آزمائی کی۔

گاندھی ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے حوالے سے جاری تنازعہ کے درمیان پہلوانوں سے ملنے چہارشنبہ کی صبح یہاں پہنچے۔ وریندر آریہ اکھاڑہ میں پہلوانوں کو پریکٹس کرتے دیکھ کر گاندھی خود پر قابو نہ رکھ سکے اور رنگ میں اترگئے۔ انہوں نے پہلوانوں سے پنجہ لڑایا اور دو دوہاتھ کئے۔ اس دوران انہوں نے خاص طور پر اولمپیئن بجرنگ پونیا سے بات کی۔

حالیہ ڈبلیو ایف آئی انتخابات سے پیدا ہونے والے تنازعہ کے درمیان گاندھی علی الصبح چھارا گاؤں میں واقع ’ویریندرا اکھاڑہ‘ پہنچے۔ اس دوران انہوں نے ریسلنگ ایسوسی ایشن کے موجودہ تنازع پر پہلوانوں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔

 انہوں نے بجرنگ پونیا کے ساتھ چٹائی پر کشتی لڑی اور ان سے کشتی کے فن سیکھے۔ انہوں نے پہلوانوں کے روزمرہ کے معمولات کے بارے میں معلومات لی۔ پہلوان کہاں رہتے ہیں، پریکٹس کیسے کرتے ہیں اور کیا کھاتے پیتے ہیں، انہوں نے ہر چیز کو قریب سے دیکھا اور سمجھا۔

اکھاڑے کے آپریٹراور پہلوان بجرنگ پونیا کے علاوہ دیپک پونیا کے کوچ آریہ وریندر دلال نے بتایا کہ گاندھی جب اچانک اکھاڑے میں پہنچے تو پہلوان انہیں دیکھ کر حیران رہ گئے اور ان کی خوشی کی انتہا نہ رہی۔ مسٹر دلال نے کہا کہ تنازع کی وجہ سے کھلاڑیوں کو بھی کافی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ پہلوان ذہنی طور پر پریشان ہیں۔

 گاندھی نے بھی بڑی سادگی سے چٹائی پر بیٹھ کر پہلوانوں سے کشتی کے فن سیکھے۔ انہوں نے باجرے کی روٹی اور سرسوں کے ساگ کا مزہ بھی چکھا۔ رخصت ہوتے وقت پہلوانوں نے کھیتوں سے تازہ مولیاں اور کھیت سے توڑ کر لائے گنے بھی گاندھی کو پیش کیے۔

گاندھی تقریباً ڈھائی گھنٹے تک اکھاڑہ میں رہے۔ شاید کانگریس کے کسی لیڈر کو ان کے پروگرام کی اطلاع نہیں تھی، اس لیے کوئی لیڈر اکھاڑہ نہیں پہنچاتھا۔

قابل ذکر ہے کہ بی جے پی ایم پی برج بھوشن شرن سنگھ کے قریبی سنجے سنگھ کے ڈبلیو ایف آئی انتخابات میں صدر منتخب ہونے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اولمپیئن ساکشی ملک نے اپنا تمغہ واپس کر دیا تھا اور کشتی سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا۔

اس کے بعد بجرنگ پونیا اور وریندر سنگھ یادو نے بھی اپنے پدم شری ایوارڈز حکومت کو واپس کردیئے۔ تنازعہ کے حل نہ ہوتے دیکھ کر پہلوان ونیش پھوگاٹ نے منگل کو وزیر اعظم نریندر مودی کو اپنا کھیل رتن اور ارجن ایوارڈ واپس کرنے کا اعلان کیا تھا۔

سنجے سنگھ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن سنگھ شرن کے قریبی ساتھی ہیں اور ان کے ڈبلیو ایف آئی کا صدر منتخب ہونے کے بعد پہلوان مسلسل اپنی مخالفت کا اظہار کر رہے تھے۔

قابل ذکر ہے کہ پھوگاٹ، پونیا اور ملک نے برج بھوشن پر جنسی ہراسانی کا الزام لگایا تھا۔ کھلاڑیوں نے برج بھوشن کے خلاف اس سال کے شروع میں جنتر منتر پر کئی دنوں تک احتجاج کیا تھا۔ وزارت کھیل نے حال ہی میں اس سال کے آخر میں انڈر 15 اور انڈر 20 ریسلنگ مقابلوں کے شیڈول کا اعلان کرنے کے بعد ڈبلیو ایف آئی کو معطل کر دیا۔



ہمیں فالو کریں


Google News

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *