[]
جے پور: 23 دسمبر ( اردولیکس ڈیسک) راجستھان میں اقتدار کی تبدیلی کے بعد مذہبی سرگرمیوں سے متعلق تنازعات کھل کر سامنے آنے لگے ہیں۔ تازہ ترین معاملہ جے پور کی جلیبی چوک مسجد کا ہے، جہاں فجر کی اذان کے دوران لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر مقامی لوگوں نے اعتراض کیا ہے۔ پولیس نے اس معاملے میں مداخلت کی اور شکایت کا ازالہ کیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جلیبی چوک مسجد میں فجر کی اذان کے دوران لاؤڈ اسپیکر کا استعمال کیا جا رہا تھا۔ اس پر اعتراض کرتے ہوئے مسجد کے آس پاس کے مکینوں نے پولیس سے شکایت کی۔ شکایت ملنے کے بعد پولیس موقع پر پہنچی اور مسجد کے ذمہ داروں سے بات کی۔ پولیس نے انہیں خبردار کیا کہ وہ لاؤڈ سپیکر کا استعمال نہ کریں اور مذہبی سرگرمیوں کے دوران صوتی آلودگی کے اصولوں پر عمل کرنے کی ہدایت دی۔ پولیس کی ہدایت کے بعد مسجد کے لاؤڈ سپیکر کا والیوم کم کر دیا گیا، معاملہ وقتی طور پر حل ہو گیا۔
قابل ذکر ہے کہ راجستھان میں حال ہی میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے اقتدار حاصل کیا ہے۔ بی جے پی نے اپنی انتخابی مہم میں لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے مذہبی پروپیگنڈے کو روکنے کا وعدہ بھی کیا تھا۔ ایسے میں یہ مانا جا رہا ہے کہ یہ واقعہ حکومت کی تبدیلی کے بعد راجستھان میں مذہبی سرگرمیوں کو کنٹرول کرنے کے سلسلے میں بڑھتی ہوئی سختی کی ایک مثال ہو سکتی ہے۔
Yesterday PM @narendramodi
Said ,there is no religious discrimination in India nd today In Jaipur, police and MLA workers reached the “Mosque” located in Jalebi Chowk to stop the “Azan” in the morning.
What kind of sabka sath is this? @Delhiite_ @MuslimSpaces @Politics_2022_ pic.twitter.com/uxvVEhtJB7— Mansarul Hoque (@MansarulHoque) December 22, 2023