کیا غزہ کی سرنگوں کو پانی سے بھرنا ممکن ہے؟

[]

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق الجزیرہ نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں حماس کی سرنگوں میں پانی ڈال کر بھرنے کے اعلان کے بارے میں تحقیقی رپورٹ پیش کی ہے۔

چینل کے مطابق سرنگوں کی لمبائی 500 کلومیٹر سے زیادہ ہے اور مکڑی کے جالے کی طرح تعمیر کی گئی ہے اور مواصلاتی نظام سے بھی مجہز کیا گیا ہے۔

دفاعی مبصر فائز الدوری نے اس حوالے سے کہا کہ سرنگ بنانے والوں نے صہیونی فوج کی جانب سے درپیش تمام خطرات کو مدنظر رکھتے ہوئے سرنگ بنائی ہے۔ سرنگ میں پانی ڈالنے کے امکان کو بھی مدنظر رکھا گیا ہے۔ ان کے مطابق سرنگ کی گہرائی بھی مختلف ہے بعض مقامات پر سرنگ کئی منزل پر مشتمل ہے۔

الدویری نے کہا کہ خیابان الرشید کے نزدیک واقع سرنگ کی انتہا ساحلی مقامات پر ہوتی ہے دوسری بات یہ ہے کہ تمام سرنگیں ایک دوسرے سے متصل نہیں ہیں لہذا اسرائیلی فوج فقط بعض سرنگوں میں پانی بھرنے میں کامیاب ہوسکتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ صہیونی حکومت نے اس سے پہلے انجنئیروں کی ایک ٹیم کے سرنگوں کے بارے میں تحقیق کی کوشش کی اور کتوں اور روبوٹس کے ذریعے پانی ڈالنے یا کیمیکل گیس بھرنے کا تجریہ کیا لیکن مطلوبہ کامیابی نہیں مل سکتی تھی۔

امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے اس حوالے سے کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں سرنگوں میں پانی چھوڑنا شروع کیا ہے تاہم یہ کام مکمل ہونے میں کئی ہفتے درکار ہوں گے۔
 

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *