[]
دہشت گردوں نے جنوبی وزیرستان قبائلی ضلع کی سرحد سے ملحق ڈیرا اسماعیل خان ضلع کے ایک دور دراز واقع دربان پولیس اسٹیشن پر حملہ کر دیا جس میں 23 پولیس اہلکار کی موت ہو گئی اور درجن بھر زخمی ہو گئے۔
پاکستان کو ایک بار پھر دہشت گردانہ حملے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دہشت گردوں نے پاکستان کے خیبر پختونخوا میں پولیس کو نشانہ بناتے ہوئے ایک بڑی واردات کو انجام دیا ہے۔ منگل کے روز پولیس تھانہ پر ہوئے اس حملے میں کم از کم 23 پولیس اہلکار جاں بحق ہو گئے اور درجن بھر پولیس اہلکاروں کے زخمی ہونے کی اطلاع بھی موصول ہو رہی ہے۔ سبھی زخمیوں کو اسپتال میں بغرض علاج داخل کرایا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دہشت گردوں نے جنوبی وزیرستان قبائلی ضلع کی سرحد سے ملحق ڈیرا اسماعیل خان ضلع واقع ایک دور دراز کے دربان پولیس اسٹیشن پر حملہ کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں نے پہلے تو دھماکہ خیز مادوں سے بھری گاڑیوں کو پولیس اسٹیشن کی عمارت سے ٹکرا دیا، اور پھر مورٹار سے حملہ کیا گیا۔
اس دہشت گردانہ حملے سے متعلق مقامی پولیس کا بیان سامنے آیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حملے کے بعد سیکورٹی فورسز اور حملہ آوروں کے درمیان گولی باری ہوئی جس میں 23 سیکورٹی اہلکار ہلاک ہو گئے اور 16 دیگر زخمی ہوئے۔ اس درمیان خیبر پختونخوا پولیس نے مطلع کیا ہے کہ تصادم میں پولیس نے 2 دہشت گردوں کو بھی مار گرایا ہے۔ باقی دہشت گردوں کی تلاش کی جا رہی ہے۔ حالانکہ بعد میں 6 دہشت گردوں کے ہلاک ہونے کی خبریں سامنے آئیں۔
مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ جیسے ہی دہشت گردانہ حملے کی خبر ملی، پولیس الرٹ ہو گئی۔ علاقائی عوام کو الرٹ کر دیا گیا اور فوراً کارروائی شروع کر دی گئی۔ دہشت گردانہ واردات کے بعد پولیس کی نئی ٹکڑیوں کو بھی فوراً جائے حادثہ پر بھیجا گیا۔ فوری طور پر ضلع اسپتالوں میں ایمرجنسی کا اعلان بھی کر دیا گیا اور سیکورٹی کے مدنظر ضلع کے سبھی اسکول و کالج کو بند کر دیا گیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
;