[]
رفح(غزہ پٹی): جنوبی غزہ کے ٹاؤن خان یونس میں کل رات بھر اور اتوار کے دن جم کر لڑائی ہوئی۔ اسرائیل نے امریکہ کی تائید اور مزید اسلحہ ملنے کے بعد اپنے حملے تیز کردیئے ہیں۔ اسرائیل کو بین الاقوامی برہمی کا سامنا ہے۔
جنگ بندی کیلئے دنیا بھر میں مطالبہ ہورہا ہے۔ اقوام متحدہ کی ا یجنسیوں کا کہنا ہے کہ غزہ میں ایسی کوئی جگہ نہیں بچی جہاں سے جان بچانے کیلئے نکلا جائے۔
23 لاکھ کی آبادی والے غزہ میں تقریباً 85 فیصد افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔ امریکہ نے اسرائیلی حملوں کی تائید کردی۔ اُس نے اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں لڑائی بندی کو ویٹو کردیا۔ اُس نے اسرائیل کی 100 ملین امریکی ڈالر کے گولوں کی ایمرجنسی فروخت کو منظوری دے دی۔
امریکہ نے حماس کی فوجی طاقت توڑ نے کے اسرائیل کے نشانہ کی تکمیل کیلئے اُس کی بھرپور تائید کردی ہے۔ غزہ میں بہت کم امداد آنے دی جارہی ہے۔ فلسطینیوں کو غذاء پانی اور دیگر بنیادی اشیاء کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
شمالی غزہ میں تک اسرائیلی فورسس کو شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جہاں کئی علاقے فضائی حملوں کی زد میں آکر تباہ ہوچکے ہیں۔ خان یونس میں جاریہ ماہ کی شروعات میں زمینی فورسس نے پیشقدمی شروع کی۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ اُنہیں رات بھر گولیاں چلنے اور دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں۔
جنگے طیارے علاقہ میں بمباری کررہے تھے۔ یہ بمباری غزہ کے دوسرے بڑے جنوبی شہر کے اطراف ہورہی تھی۔ خان یونس میں یوروپین ہاسپٹل کے قریب رہنے والے ایک شخص نے بتایاکہ بمباری رک نہیں رہی تھی۔ ایمبولنس گاڑیاں زخمیوں کو لے جارہی تھی۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ لوگوں کو حراست میں لے رہی ہے۔ حماس کے لڑاکوں کی تلاش اُس نے جاری رکھی ہے۔ جنگ تیسرے مہینہ میں داخل ہوچکی ہے۔ غزہ میں 17 ہزار 700 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوگئے ہیں۔ مرنے والوں میں زیادہ تر عورتیں اور بچے شامل ہیں۔