[]
مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کے مطابق، حرم کے دفاع میں جام شہادت نوش کرنے والے 9 شہداء کی تشییع جنازہ تہران کے امام حسین سکوائر میں ادا کی گئی۔
جس میں محور مقاومت کے شام میں مشیر کے طور پر خدمات انجام دیتے ہوئے حال ہی میں صیہونی حکومت کے ہاتھوں شہید ہونے والے “محمد علی عطائی شورچہ” اور “پناہ تقی زادہ” کے جسد خاکی کے علاوہ تازہ دریافت کئے 7 دیگر شہداء کے جسد ہائے خاکی کو نماز جنازہ کے بعد الوداع کہا گیا۔
تشییع جنازہ میں شریک لوگوں نے شہید حاج قاسم سلیمانی کی تصاویر اور فلسطین کا جھنڈا اٹھائے حزب اللہ اور فلسطین کی حمایت میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔
شرکاء نے امام حسین سکوائر میں زیارت عاشورہ کی تلاوت کے بعد نوحہ خوانی کرتے ہوئے شہدائے مدافعین حرم کو الوداع کیا۔
حجۃ الاسلام والمسلمین علی سامری نے کہا کہ حرم کا دفاع کرنے والے شہداء نے میدان میں کھڑے ہو کر تکفیریوں اور کے خاتمے کے لئے جدو جہد کی جس کا اثر آج غزہ میں دیکھا جاسکتا ہے وہ یہ کہ آج ہم غزہ کے ثابت قدم عوام کی مزاحمت کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ آج امت اسلامیہ غزہ میں عالمی استکبار کے خلاف کھڑی ہے اور امریکہ اور صیہونی رجیم کو ناکوں چنے چبوا رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج 360 مربع کلومیٹر کے علاقے میں ایک بہت ہی چھوٹی جماعت نے صبر اور استقامت کے بل بوتے پر فتح حاصل کر لی ہے۔ یہ فتح در اصل شہدائے دفاع مقدس اور مدافعین حرم کے خون کی بدولت ممکن ہوئی ہے۔