[]
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب امیر سعید ایروانی نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں جنگی جرائم کا مرتکب ہورہا ہے۔ فلسطینی عوام صہیونی حملوں کی وجہ سے انتہائی کسمپرسی کی حالت میں زندگی گزار رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے عمومی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان حالات میں صرف زبانی طور پر ہمدردی کا اظہار کافی نہیں ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اکثریت کے ساتھ قرارداد پاس ہوئی اس کے بعد سیکورٹی کونسل میں بھی قرار داد منظور ہوئی لیکن اس طرح زبانی ہمدردی سے فلسطینیوں کو کوئی فائدہ نہیں ہے۔
ایروانی نے کہا کہ بڑی طاقتوں کی طرف سے ویٹو کے خوف سے بعض ممالک نے قرارداد کے حق میں ووٹ دینے سے گریز کیا اس وجہ سے یہ قرارداد غزہ کے خلاف جنگ کو روکنے کے لئے ناکافی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ان قراردادوں کے بعد غزہ کے خلاف بند نہ ہوسکی بلکہ اسرائیل نے اجلاس کے دوران کہا کہ ہر ضروری اقدام کیا جائے گا۔ غزہ کے میں پناہ گزینوں کے کمپوں اور سکولوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ یہ اس وجہ سے ممکن ہوا کہ قرارداد پر عمل نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ جنرل اسمبلی کو حاصل اختیارات پر عمل کرنے کی ضرورت ہے دنیا کے عوام بھی اس کی توقع رکھتے ہیں۔
یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں 27 اکتوبر کو غزہ کے خلاف جنگ روکنے کے حق میں قرار داد منظور ہوئی تھی۔ 120 رکن ممالک نے قرارداد کے حق میں، 14 نے خلاف اور 45 نے اپنا ووٹ دینے سے گریز کیا تھا۔ امریکہ نے اس قرارداد پر ووٹ دینے سے گریز کیا تھا۔
جنرل اسمبلی میں پاس ہونے کے بعد سلامتی کونسل میں چار مرتبہ اس کو منظور کرنے کی کوشش کی گئی تاہم کامیابی نہیں ملی۔
سلامتی کونسل کی طرف سے اسرائیلی جارحیت کے 40 دن بعد 15 نومبر کو غزہ کے خلاف جنگ میں چند گھنٹے وقفے کے لئے قرارداد منظور کی گئی تھی