غزہ کے ہسپتالوں میں طبی عملے کی مزاحمت مثالی ہے، ایرانی صدر

[]

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے اتوار کی صبح امام خمینی (رہ) شہریار 313 اسپتال کی افتتاحی تقریب میں غزہ کے اسپتالوں میں طبی عملے کی مزاحمت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کا طبی عملہ اور نرسنگ کمیونٹی اور ہمارے اور دنیا کے طبی عملے کے لیے ایک بہت اچھی مثال نمونہ عمل ہیں۔ کیونکہ انہوں نے فلسطینی خواتین، مردوں اور بچوں کی خدمت کے لیے بہت سی مشکلات برداشت کیں۔ لہذا ہم انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ 

انہوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ آج نرس ڈے ہے اور اسے حضرت زینب (س) کے نام سے موسوم کیا گیا ہے، کہا کہ حضرت زینب (س) ہمارے معاشرے کی تمام خواتین اور مردوں کے لیے صبر، استقامت، بہادری اور آزادی کا مظہر ہیں۔

ابراہیم رئیسی نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ہماری نرسوں نے مختلف میدانوں میں کارنامے انجام دئے ہیں، مزید کہا کہ انہوں نے مختلف شعبوں میں اپنا لوہا منوایا ہے اور مریضوں کو زندگی کی امید دلائی ہے اور یہ بذات خود یہ ایک عظیم عمل ہے جو تعریف کا مستحق ہے۔کیونکہ اس میں نرسنگ کمیونٹی کو سخت محنت کرنی پڑتی ہے اور ان میں صبر، برداشت اور صلاحیت کا جذبہ ہونا بہت ضروری ہے۔

صدر رئیسی نے یہ بتاتے ہوئے کہ بعض ملازمتوں کے لیے خصوصی صلاحیت کی ضرورت ہوتی ہے، کہا کہ کسی کو بھی ناہمواریوں کے سامنے ہار نہیں ماننی چاہیے اور استقامت کے ساتھ مشکلات کو برداشت کرتے ہوئے خطرات سے نمٹنے کے لیے مواقع پیدا کرنا چاہیے۔ نرسوں کو مریض کی چیخ و پکار اور بے صبری کے سامنے پرسکون رہنا چاہیے۔ یہ سکون مریض کے اندر پیدا کریں اور زینب کبری (س) نے اس زمانے کے معاشرے میں امن کا نمونہ بن کر خود کو اور دوسروں کو سکون بخشا اور میدان کو سنبھالا۔

انہوں نے کوروناکے دوران نرسوں کی بھرپور کارکردگی کا ذکر کرتے ہوئے  کہا کہ میں نے دیکھا کہ طبی عملے نے میدان نہیں چھوڑا اور خوب استقامت دکھائی۔ ہمیں ان کی عزت کرنی چاہیے کیونکہ وہ راہ خدمت و ایثار کے شہداء ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آبادی میں اضافے اور بچوں کی پرورش کے لیے تنظیموں اور دفاتر میں ایک اہم کام بچوں کے لیے کیئر سینٹر بنانا ہے، اور تمام دفاتر میں اس کا قیام عمل میں لانا ضروری ہے تاکہ دفتری خواتین کو زحمت نہ ہو۔

صدر رئیسی نے مزید کہا کہ مجھے امید ہے کہ خدا اپنے فضل و کرم سے فلسطین اور بیت المقدس کو آزاد کرے گا اور ہم صیہونی رجیم کے خاتمے کا جشن منائیں گے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *