[]
بھوپال: مدھیہ پردیش کے سبھی 230 اسمبلی حلقوں میں آج صبح 7 بجے پرامن طریقے سے ووٹنگ شروع ہوئی اور صبح 11 بجے تک چار گھنٹوں میں اوسطاً 28.18 فیصد ووٹ پڑنے کی خبر ہے۔
ریاست کے چیف الیکٹورل آفیسر کے دفتر کے مطابق صبح 11 بجے تک کے چار گھنٹے کے دوران آگرمالوا، بروانی، بالاگھاٹ، اشوک نگر اور دیگر کئی اضلاع میں 30 فیصد سے زیادہ ووٹنگ ہوئی۔ تاہم بعض اضلاع میں ووٹنگ کا تناسب 25 فیصد سے بھی کم رہا۔
اس سے پہلے پہلے دو گھنٹوں میں یعنی صبح 7 بجے سے صبح 9 بجے تک اوسطاً 11.95 فیصد ووٹ ڈالے گئے تھے۔ مردوں کی ووٹنگ کا تناسب 12.1 فیصد اور خواتین کا 11.9 فیصد رہا۔ سب سے زیادہ ووٹنگ راج گڑھ ضلع میں تقریباً 16 فیصد اور اندور ضلع میں نسبتاً کم 7 فیصد ریکارڈ کی گئی۔
ریاست کے چیف الیکٹورل آفیسر انوپم راجن نے بھوپال میں صحافیوں کو بتایا کہ ریاست بھر میں ووٹنگ منصفانہ اور پرامن طریقے سےجاری ہے۔ مورینا ضلع کے میرگھن گاؤں میں دو پولنگ اسٹیشن ہیں۔
کچھ میڈیا میں وہاں ایک پولنگ بوتھ کے باہر فائرنگ کی خبریں آئی ہیں، لیکن مورینا کلکٹر نے اس کی تردید کی ہے۔ کلکٹر کا کہنا ہے کہ کوئی گولی نہیں چلائی گئی۔ معمولی جھڑپ ہوئی اور پولیس نے فوراً محاذ سنبھال لیا۔
مسٹر راجن نے کہا کہ چھتر پور ضلع میں کانگریس امیدوار کے ڈرائیور کے قتل کا واقعہ کل پیش آیا اور اس کا ووٹنگ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ پولیس اس معاملے میں اپنا کام کر رہی ہے۔
دریں اثنا، یو این آئی کے نامہ نگار کے مطابق چمبل خطہ کے مورینا ضلع کے دمنی اسمبلی حلقہ میں دو جماعتوں کے درمیان تصادم میں تین افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ میرگھن پولنگ اسٹیشن کے قریب ہونے والے تصادم میں کچھ لوگوں نے پتھراؤ کر کے ووٹ ڈالنے آئے لوگوں کو روکنے کی کوشش کی۔
پولیس انتظامیہ بھی فوری حرکت میں آگئی۔ مرکزی وزیر نریندر سنگھ تومر دمنی سے بی جے پی امیدوار کے طور پر میدان میں ہیں۔ ان کا مقابلہ کانگریس کے رویندر سنگھ تومر اور بی ایس پی کے بلویر سنگھ ڈنڈوتیا سے ہے۔