صدر رئیسی کی بھارتی وزیر اعظم سے ٹیلفونک گفتگو، دونوں ممالک کا فلسطین میں قتل عام روکنے کا مطالبہ

[]

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے صدر آیت اللہ رئیسی نے بھارت وزیراعظم کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران فلسطین میں جاری جنگ کو روکنے اور محاصرہ ختم کرکے فوری طور پر امدادی سامان کی ترسیل یقینی بنانے کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں صہیونی مظالم اور فلسطینیوں کے قتل عام سے پوری دنیا میں اسرائیل کے خلاف نفرت میں اضافہ ہوا ہے اگر فوری طور پر یہ سلسلہ بند نہ ہوا تو جنگ کا دائرہ دوسرے علاقوں تک پھیل سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صہیونیوں کی بربریت اور ظلم کی وجہ سے فلسطینیوں کو اپنے دفاع کا مکمل حق حاصل ہے تاکہ اس طریقے سے غاصب حکومت کو مزید زیادتی کرنے سے روکا جائے۔ تمام ممالک کو فسلطینیوں کی جانب سے اپنے حقوق کے تحفظ کے لئے کی جانے والی کوششوں کی حمایت کرنا چاہئے
صدر رئیسی نے امریکہ کو فلسطین میں ہونے والے مظالم کی بنیادی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن کی جانب سے صہیونی حکومت کو مالی مدد دی جاتی ہے اور اسلحہ فراہم کرنے کے علاوہ اقوام متحدہ میں پیش ہونے والی قراردادوں کو ویٹو کیا جاتا ہے۔
انہوں نے ہندوستان میں برطانوی سامراج کے خلاف جدوجہد کی تاریخ اور غیر جانبدار تحریک میں اس کے اثر و رسوخ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کو چاہئے کہ صہیونی حکومت کو جارحانہ اقدامات سے روکنے کے لئے کردار ادا کرے۔
گفتگو کے دوران بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے صہیونی حکومت کے مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں جاری جنگ کو روکنے کے لئے ایران کی کوششیں قابل قدر ہیں۔ 
انہوں نے غزہ میں جنگ بندی پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل فلسطینیوں کے خلاف کاروائیاں فوری طور پر بند کرکے سرحدوں کو کھول دے تاکہ غزہ میں صہیونی جارحیت سے متاثر عوام تک امدادی اشیاء کی ترسیل ممکن ہوجائے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کی جنگ کو خطے کے دوسرے حصوں تک پھیلنے سے روکنے کے لئے معصوم بچوں اور خواتین سمیت سویلین کا قتل عام فوری طور پر بند کیا جائے۔
 

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *