[]
ملاپورم(کیرالا): کیرالا میں کانگریس کی حلیف انڈین یونین مسلم لیگ (آئی یوایم ایل) نے اتوار کے دن ریاست میں برسرِ اقتدار سی پی آئی ایم کی یہ دعوت ٹھکرادی کہ وہ یکساں سیول کوڈ پرگرماگرم بحث کے لئے اس کے سیمنارس میں حصہ لے۔
اس نے کہا کہ سی پی آئی ایم ملک کی سب سے پرانی جماعت کو مدعو نہ کرکے ٹکراؤ اور پھوٹ ڈالنے کی کوشش کررہی ہے۔اس کی نیت ٹھیک نہیں ہے۔کانگریس کا ساتھ دیتے ہوئے مسلم لیگ نے کہا کہ کانگریس کی قیادت اور تائید کے بغیر قومی سطح پر یوسی سی کے خلاف لڑنا کسی کے لئے بھی ممکن نہیں ہے۔
یو سی سی مسئلہ ہرایک کا مسئلہ ہے صرف مسلمانوں کا نہیں۔ مسلم لیگ نے کہا کہ ملک کی سب سے قدیم جماعت کانگریس کو درکنارکرتے ہوئے کوئی بھی آگے نہیں بڑھ سکتا۔ سی پی آئی ایم کے ریاستی سکریٹری ایم وی گوندن کی طرف سے مسلم لیگ کو مدعو کئے جانے پر کانگریس خفا ہے۔
اس نے بایاں بازو جماعت پرالزام عائد کیاکہ وہ یکساں سیول کوڈ کو سیاسی فائدہ حاصل کرنے ہندوبمقابلہ مسلم مسئلہ بنارہی ہے۔ اتوار کے دن پانکڑ (ملاپورم) میں انڈین یونین مسلم لیگ قیادت کی میٹنگ کے بعد پارٹی کے ریاستی صدر سید صادق علی شہاب تھنگل نے میڈیا نمائندوں سے کہا کہ سی پی آئی ایم کا دعوت نامہ مستردکرنے کافصیلہ کیاگیا۔
یہ فیصلہ برسرِ اقتدار محاذ کو دھکے کے طور پردیکھاجاسکتا ہے جو پرامید تھی کہ مسلم لیگ اس کے سیمناروں میں حصہ لے گی۔ بایاں بازو جماعت یکساں سیول کوڈ کے تعلق سے شعوربیدارکرنے ریاست بھر میں سمینارمنعقد کرناچاہتی ہے۔ گووندن نے کہا کہ ک انگریس کو اس لئے مدعو نہیں کیاجاسکتا کہ ملک کی قدیم ترین جماعت نے یکساں سیول کوڈ کے تعلق سے واضح موقف اختیارنہیں کیا ہے اور ہرریاست میں اس کا موقف مختلف ہے۔
شہاب تھنگل نے کہا کہ ہرجماعت کوسیمنار یا پروگرامس کی آزادی ہے۔اسی کے ساتھ ہرپارٹی یا مذہبی تنظیم کو اس میں شرکت کرنے یا نہ کرنے کی آزادی حاصل ہے۔ ہم یوڈی ایف کے کلیدی حلیف ہیں اور یوڈی ایف کے کسی ایک رکن کو سی پی آئی ایم کی طرف مدعو نہ کیاجائے تو ہم اس میں حصہ نہیں لے سکتے۔ کانگریس واحد جماعت ہے جو قومی سطح پر یکساں سیول کوڈ کی مخالفت کو تقویت دے سکتی ہے۔
اسے درکنارکرکے کوئی بھی آگے نہیں بڑھ سکتا۔ کانگریس کے بغیرسیمنار میں حصہ لیاکیرالا کے سیاسی مستقبل پر منفی اثرمرتب کرے گا۔ مسلم لیگ نے بایاں بازو کا دعوت نامہ ٹھکرادیا لیکن سنی علماء کی بااثرتنظیم سمستاکیرالا جمعیۃ العلماء نے ہفتہ کے دن کہا کہ وہ سی پی آئی ایم کا تعاون کرے گی اور آئندہ ہفتے اس کے یو سی سی سیمنار میں حصہ لے گی۔
آئی یوایم ایل کے قومی جنرل سکریٹری پی کے کنہالی کٹی نے کہا کہ لوگوں کو بانٹنے کے لئے سیمنارس کا اہتمام نہیں ہوناچاہئیے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی تائید اور قیادت کے بغیر لوک سبھا یا راجیہ سبھا میں یوسی سی بل کو شکست نہیں دی جاسکتی۔
ان کی ہاں میں ہاں ملاتے ہوئے مسلم لیگ کے رکن پارلیمنٹ ای ٹی محمدبشیر نے کہاکہ کانگریس کے بغیر مسلم لیگ کو مدعوکرنا ٹھیک نہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ پھوٹ ڈالنے کی کوشش ہے۔
سی پی آئی ایم کی نیت ٹھیک نہیں لگتی۔ انہوں نے سی پی آئی ایم کا یہ دعویٰ بھی مستردکردیاکہ یو سی سی پر کانگریس کا موقف واضح نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس قیادت نے یو سی سی کی پر زور مخالفت کی ہے۔ کانگریس نے مسلم لیگ کے اعلان کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ اس نے اپنے حلیف پر کبھی بھی شبہ نہیں کیا۔