[]
؛ کے مطابق، الجزیرہ نے خبر دی ہے کہ اقوام متحدہ کے سربراہ انتونی گوتریش نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا ہے کہ غزہ میں امدادی سامان کا پہنچنا نیک شکوں ہے لیکن اب تک پہننچنے والی امداد بہت کم ہے۔
انہوں نے صہیونی حکومت کے منصوبے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سویلین کی حفاظت کا مطلب یہ نہیں ہے کہ شہریوں کے انخلاء کے بعد شہر پر دوبارہ بمباری کی جائے۔ ہم غزہ میں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی پر شدید تشویش کا شکار ہیں۔
العربیہ نے سیکریٹری جنرل کے حوالے سے کہا ہے کہ گوتریش نے خطے کی صورتحال کو غیر اطمینان بخش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ کا دائرہ پھیل سکتا ہے۔ حماس نے بغیر کسی دلیل کے حملہ نہیں کیا ہے۔ فلسطین کے عوام محاصرے میں ہیں۔ صہیونی آبادکاری فلسطین کو نگل لے گی اور فلسطینیوں کے آرمان ناامیدی میں بدل جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اب تک غزہ میں اقوام متحدہ کے 35 اراکین ہلاک ہوچکے ہیں۔ ان کا قتل عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ غزہ کو امداد کی بہت ضرورت ہے۔ اب تک بھیجی گئی امداد بہت کم ہے۔ عالمی ادارہ غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ دہراتا ہے۔ فلسطینی اپنے آرمانوں کے مطابق ایک الگ وطن رکھنے کا مکمل حق رکھتے ہیں۔