[]
تمل اداکارہ گوتمی نے کہا کہ تمام واقعات کے بعد بھی وہ پارٹی کی وفادار رہیں لیکن جب انہیں پارٹی کی طرف سے حمایت نہیں ملی تو وہ ٹوٹ گئیں۔
تمل اداکارہ گوتمی تادیملا نے 25 سال تک بی جے پی کی رکن رہنے کے بعد آج یعنی 23 اکتوبر کو پارٹی سے استعفیٰ دے دیا۔ ان کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں انہوں نے استعفیٰ کی وجہ بتائی ہے۔ گوتمی کا کہنا ہے کہ انہوں نے پارٹی کے تئیں اپنی وابستگی کا احترام کیا ہے، لیکن انہیں بی جے پی سے کوئی حمایت نہیں ملی۔ جس کی وجہ سے وہ اپنی زندگی کے سب سے بڑے بحران کا شکار ہے۔
گوتمی نے کہا، ‘آج مجھے اپنی زندگی میں ایک بہت ہی ناقابل تصور بحران کا سامنا ہے۔ مجھے پارٹی رہنماؤں کی طرف سے کوئی حمایت نہیں ملی۔ مجھے معلوم ہوا ہے کہ پارٹی ایسے شخص کی مدد اور حمایت کر رہی ہے جس نے نہ صرف مجھے دھوکہ دیا بلکہ میری زندگی کی کمائی بھی چھین لی۔ دراصل، گوتمی سی الگپپن کا حوالہ دے رہی تھیں، جو کبھی ان کے ساتھی تھے۔
الگپپن کے بارے میں اداکارہ نے کہا کہ اس نے ان کے پیسے، جائیداد اور دستاویزات کے ساتھ دھوکہ دیا۔ اس نے کہا کہ اسے تمل ناڈو حکومت اور عدالتی محکمے پر بھروسہ ہے اور وہ اپنے اور اپنے بچے کے مستقبل کے لیے انصاف کے لیے لڑ رہی ہے۔ ستمبر میں، گوتمی نے پولیس میں ایک شکایت درج کرائی جس میں الزام لگایا گیا کہ اس کے جاننے والے سی الگاپپن اور اس کی بیوی نے 25 کروڑ روپے اور جائیداد کا غلط استعمال کیا۔
گوتمی نے بتایا کہ تمل ناڈو میں 2021 کے اسمبلی انتخابات کے دوران، بی جے پی نے انہیں راجپالیم سیٹ کی پیشکش کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کی طرف سے یہ یقین دہانی بھی کرائی گئی تھی کہ یہ سیٹ انہیں دی جائے گی۔ تاہم آخری وقت پر سیٹ نہیں دی گئی۔ تمل اداکارہ نے کہا کہ ان تمام واقعات کے بعد بھی وہ پارٹی کی وفادار رہیں۔ لیکن جب انہیں پارٹی کی طرف سے حمایت نہیں ملی تو وہ ٹوٹ گئیں۔
;