[]
جدہ: فیفا ورلڈکپ میں تاریخ رقم کرنے والی مراقشی ٹیم کے کئی نامور کھلاڑیوں کو غزہ کے مظلوم فلسطینوں کی حمایت کرنے پر مغربی میڈیا نے ایک بار پھر تنقید کا نشانہ بنایا۔
اٹلس لائنز کے کھلاڑی اور بائرن میونخ کے ڈیفنڈر نوسیر مزراوی نے اپنے انسٹاگرام اسٹوری پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں انہوں نے نئی اسرائیلی جنگ کا سامنا کرنے والے فلسطینیوں کیلئے ’فتح‘ کی خواہش کی۔
مراقش کے قومی کھلاڑی نے ایک مختصر کلپ شیئر کیا جس میں لہراتے ہوئے فلسطینی پرچم کی تصویر کے ساتھ دعا کی آواز کے ساتھ کہاگیا کہ ’خدا فلسطین میں ہمارے مظلوم بھائیوں کی مدد کرے تاکہ وہ فتح حاصل کریں، خدا شہید ہونے والوں پر رحم کرے اور ان کے افراد خاندان کو صبر دے۔
ادھر دوسری جانب فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کرنے پر جرمن فٹبال کلب بائرن میونخ سے باضابطہ طورپر وضاحت طلب کرلی ہے جبکہ جرمن میڈیا نے لکھاکہ دہشت گردی کی وکالت؟ ناقابل برداشت۔
میڈیا نے کہا کہ اگر مزراوی دوری اختیار نہیں کرتے تو لیگ میں نہیں کھیل سکتے۔
دوسری جانب دائیں بازو کی تنظیم کرسچن ڈیموکریٹک یونین کے اراکین نے فٹبالر کو ٹیم اور ملک سے نکالنے کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز غزہ کے اسپتال پر اسرائیلی فوج کی بمباری میں 500 سے زائد فلسطینی شہید اور سینکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔