[]
حیدرآباد: راہول گاندھی اورپرینکاگاندھی نے کہا ہے کہ تلنگانہ سے کانگریس پارٹی کی فتح اور بی آر ایس (بی جے پی رشتہ دارسمیتی) حکومت کے زوال کا آغازہوچکا ہے۔
تلنگانہ میں کانگریس کا بی آرایس سے مقابلہ ہے اور بی آرایس‘بی جے پی کی بی ٹیم ہے اور بی جے پی اپنی بی ٹیم بی آرایس کوتلنگانہ میں جتانا چاہتی ہے۔ چنانچہ دونوں ایک ساتھ کام کررہے ہیں۔ان کے ساتھ ایم آئی ایم بھی ملی ہوئی ہے اور یہ تینوں پارٹیاں کانگریس کوتلنگانہ میں ہرانے کی کوشش کررہے ہیں۔
چنانچہ بی آر ایس کو ووٹ دینا بی جے پی کو ووٹ دینے کے مماثل ہے۔ کیونکہ بی آر ایس نے پارلیمنٹ میں بی جے پی حکومت کی تمام بلوں کی تائید کی ہے۔تمام اپوزیشن قائدین جوبھی بی جے پی حکومت سے سوال کرتے ہیں ان کے خلاف مقدمات درج کرکے انہیں ہراساں کیا جاتا ہے۔
خودمیرے خلاف (راہول گاندھی) 24 مختلف مقدمات درج کئے گئے ہیں۔میری پارلیمنٹ کی رکنیت برخاست کردی گئی تھی میرا مکان بھی چھین لیاگیا لیکن چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر کے خلاف سی بی آئی‘ای ڈی اور انکم ٹیکس کی جانب سے ایک بھی مقدمہ درج نہیں کیاگیا۔وہ جانتے ہیں کہ چیف منسٹر کے سی آر کو وہ دباؤ ڈالکر قابومیں کرسکتے ہیں لیکن کانگریس کوکنٹرول نہیں کیاجاسکتاکیونکہ کانگریس کے نظریات اوربی جے پی کے نظریات میں بہت فرق ہے۔
کانگریس ایک سیکولر جماعت ہے جو سماج کے تمام طبقات کی ترقی وخوشحالی کے لئے کام کرتی ہے اور تمام مذاہب کوساتھ لے کر چلنا چاہتی ہے۔راہول گاندھی آج محبوب آباد ضلع کے ملگ اسمبلی حلقہ میں کانگریس امیدوار سیتااکا کے انتخابی جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے۔راہول گاندھی نے کانگریس کی 6گارنٹی اسکیمات کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے کہاکہ کانگریس پارٹی جن ریاستوں راجستھان‘کرناٹک‘ چھتیس گڑھ اورہماچل پردیش میں برسر اقتدار ہے وہاں گارنٹی اسکیمات کوکامیابی کے ساتھ روبہ عمل لایاجارہا ہے۔
کانگریس عوام سے جوبھی وعدے کرتی ہے انہیں پورا کرتی ہے۔ کانگریس نے 2014 میں علحدہ تلنگانہ دے کر اپنا وعدہ پورا کیا۔ چیف منسٹر کے سی آر نے عوام سے کئی وعدے کئے۔دلتوں کو فی کس 3ایکڑاراضی دینے‘ نوجوانوں کو روز گار دینے اور صاف وشفاف حکومت چلانے کا وعدہ کیا تھا لیکن تمام وعدے نظر انداز کردیئے گئے۔
راہول گاندھی نے کہا تلنگانہ کے بشمول راجستھان‘چھتس گڑھ‘ مدھیہ پردیش اور میزورم میں کانگریس حکومت برسراقتدار آئے گی۔پرینکا گاندھی نے کہاکہ مرکز کی بی جے پی اور تلنگانہ کی بی آر ایس حکومت نے عوام سے کئی جھوٹے وعدے کرکے دھوکہ دیا ہے۔ بی جے پی حکومت میں اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کرکے غریب عوام کا جینا دوبھر کردیاگیا۔
بالخصوص خواتین جومحنت مزدوری کرکے اپنے بچوں کی دیکھ بھال کرتی ہیں وہ مہنگائی سے پریشان ہیں۔ کوئی بیمار پڑتاہے تو انہیں دوائیا ں خریدنا مشکل ہوجاتا ہے۔تلنگانہ میں جہاں 40 لاکھ نوجوان بیروزگار ہیں کے سی آر حکومت نوجوانوں کو ملازمتیں دینے میں ناکام ہوچکی ہیں۔ ماباقی امتحانات میں بے قاعدگیو ں کی وجہ سے خودکشی کرنے پر مجبور ہیں۔ الٹا ان کی کردارکشی کی جاتی ہے۔عثمانیہ یونیورسٹی میں مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات نہیں کئے جاتے۔خانگی یونیورسٹیوں کوفروغ دیا جارہاہے۔
چنانچہ کانگریس پارٹی نے برسراقتدار آتے ہی پہلے سال 2لاکھ جائیدادوں پر بھرتی کا اعلان کیاہے۔ تلنگانہ تحریک کے شہید خاندانوں کو اراضی پلاٹ اور مکان کی تعمیر کے لئے 5 لاکھ روپیہ کا اعلان کیاہے۔بیروزگاروں کو ماہانہ 4 ہزار روپیہ بھتہ دیاجائے گا۔گلف ممالک میں کام کرنے والوں کے لئے اسپیشل گلف سل بنایا جائے گا۔کسانوں کے 2لاکھ روپے قرض معافی کے علاوہ دھان کی اقل ترین قیمت 2500روپے فی کنٹل مقرر کی جائے گی۔
انہوں نے دیگر اسکیمات کا بھی تذکرہ کیا۔ اندراماں ہاوزنگ اسکیم کے تحت بے گھر خاندان کو زمین اور 6لاکھ روپے تعمیری امداد دی جائے گی۔500 روپے میں گیس سلینڈر فراہم کیاجائے گا۔خواتین کوماہانہ 2500 روپے اور18سال کی زیرتعلیم لڑکی کو الکٹرانک اسکوٹی دی جائے گی۔ ایس سی طبقہ کو 18 اور ایس ٹی طبقہ کو 12فیصد تحفظات اور امبیڈکر ابھے ہستم اسکیم کے تحت ہر خاندان کو 12 لاکھ روپے مالی امداد دی جائے گی۔
آدی واسی گرام پنچایتوں کو25 لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔پرینکاگاندھی نے الزام عائد کیا کہ کے سی آر حکومت لینڈمافیا‘سینڈمافیا‘ شراب مافیا اورمائینس مافیا کی سرپرستی کررہی ہے۔ ہرطرف لوٹ کھسوٹ عام ہے۔پرینگا گاندھی نے کہاکہ بی جے پی حکومت ذات پات کی بنیادپر مردم شماری کروانے میں پیچھے ہٹ رہی ہے۔بی سی طبقہ ملک میں 84 فیصد ہے لیکن اقتدار میں ان کی مناسب نمائندگی نہیں ہے۔
بی جے پی انہیں حق دینے تیار نہیں ہے۔ سماجی انصاف کس طرح کیاجائے گا۔ پرینکاگاندھی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کے بہتر مستقبل کے لئے کانگریس کووٹ دیں۔آپ کا ایک ایک ووٹ آپ کی زندگیوں میں خوشحالی لائے گا۔انہوں نے ملگ حلقہ سے سیتااکا کوکامیاب بنانے کی اپیل کی۔قبل ازیں صدرٹی پی سی سی اے ریونت ریڈی‘سی ایل پی قائد بھٹی وکرمارکہ اور دیگرنے خطاب کیا۔قبل ازیں پرینکا گاندھی اورراہول گاندھی نے رامیا مندر میں پوجا کے بعد اپنی بس یاترا کاآغاز کیا۔