[]
نئی دہلی: کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے صنعت کار گوتم اڈانی پر راست تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے (مسٹر اڈانی) کوئلہ گھپلہ کیا ہے جس کی وجہ سے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اور بجلی کی شرحیں بڑھاکر عوام کے 32000 کروڑ روپے ہضم کر لئے گئے۔
مسٹر گاندھی نے بدھ کو پارٹی ہیڈکوارٹر میں منعقد ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ پہلے ہم 20,000 کروڑ روپے کے گھپلے کی بات کر رہے تھے، لیکن اب ایک اخبار نے رپورٹ شائع کی ہے کہ 12,000 کروڑ روپے کا ایک اور گھپلہ ہوا ہے اور اس طرح سے اڈانی گروپ نے مکمل طور پر 32,000 کروڑ روپے کا گھوٹالہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حیران کن بات یہ ہے کہ گھپلے کے دستاویزات موجود ہیں، لیکن مودی حکومت اپنے پیارے صنعتکار کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اڈانی کے خلاف کارروائی نہیں کی جا رہی ہے کیونکہ انہیں ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی کا تحفظ حاصل ہے۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ جب اڈانی کے خلاف دستاویزات ہیں تو مسٹر مودی اور ان کی قیادت والی حکومت اس صنعت کار کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کرتی، جبکہ اس کے تعلق سے کانگریس ممبران پارلیمنٹ سے سڑک تک سوال اٹھا رہی ہے اور اس گھپلے کا ثبوت بھی دے رہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اڈانی نے ہندوستان کے لوگوں کی جیبوں سے 12000 کروڑ روپے نکالے ہیں اور اس طرح اڈانی نے ملک میں 32000 کروڑ روپے کا کوئلہ گھپلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس گھپلے کا پیسہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کرکے ملک کے عوام کی جیبوں سے نکالا گیا ہے۔ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ کوئلہ گھپلہ کے ذریعہ اڈانی کی جانب سے آپ کی جیب سے نکالے گئے 12,000 کروڑ روپئے ہیں جو اَب بڑھ کر 32,000 کروڑ روپئے کے گھپلے تک پہنچ چکے ہیں۔
مسٹر گاندھی نے کہا ’’کانگریس حکومت مدھیہ پردیش، کرناٹک وغیرہ جیسی ریاستوں میں بجلی سبسڈی دے کر لوگوں کو راحت فراہم کر رہی ہے، لیکن اصل مسئلہ بجلی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کا ہے جو اڈانی کے کوئلہ گھپلے کی وجہ سے بڑھ رہی ہیں۔