ایران کی فوجی طاقت کا مقصد قومی سلامتی کو بہتر بنانا ہے، ترجمان وزارت خارجہ

[]

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے یورپی یونین اور خلیج فارس تعاون کونسل کے وزرائے خارجہ کے ستائیسویں مشترکہ اجلاس کے حتمی بیانئے کے ردعمل میں علاقائی حکمت عملی کی وضاحت کرتے خلیج فارس کے ممالک کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کرنے کے سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی اصولی پالیسی پر تاکید کی۔

انہوں مذکورہ اجلاس کے بیانئے میں شامل بعض بے بنیاد دعوں کو مسترد کرتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔ 

کنعانی نے خلیج فارس کے علاقے میں مختلف ادوار میں بعض یورپی ممالک کی مداخلت اور علاقائی کشیدگی کو جاری رکھنے اور تجارتی فوائد حاصل کرنے کے لیے ان ممالک کی طرف سے اربوں ڈالر کے ہتھیاروں کی خطے کو فروخت کی تباہ کن تاریخ کا ذکر کرتے ہوئے کہا: حالیہ مہینوں میں خطے میں ہونے والی پیش رفت کو یورپی یونین کے غیرضروری اور مفاد پرستانہ خدشات کے برخلاف امید افزا قرار دیتے ہوئے اسے خطے کے تمام ممالک کے مفادات سے ہم آہنگ اور سفارت کاری اور بات چیت کو جاری رکھنے کا ایک مضبوط اور بہترین طریقہ قرار دیا۔ 

وزارت خارجہ کے ترجمان نے دہشت گردی کے خلاف حقیقی معرکے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سیکورٹی کردار نیز میری ٹائم سیکورٹی کو مضبوط اور مستحکم کرنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ خطے کے ممالک کے درمیان کثیرالجہتی تعاون، غیر علاقائی قوتوں کی نامناسب مداخلتوں سے قطع نظر پائیدار علاقائی سلامتی کا حصول دوطرفہ اور باہمی تعاون کی مضبوطی پر منحصر ہے۔

 کنعانی نے ایران کے اصولی اور دیرینہ موقف پر دوبارہ زور دیتے ہوئے تین ایرانی جزائر ابو موسیٰ، تنب بزرگ اور  تنب کوچک کو اسلامی جمہوریہ ایران کی سرزمین کا اٹوٹ انگ قرار دیا۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے جوہری سرگرمیوں اور ملک کی دفاعی صلاحیت سے متعلق مسائل کے حوالے سے مذکورہ بیانئے کے مندرجات کو مسترد اور ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ اپنے بین الاقوامی قوانین اور ذمہ داریوں کی پاسداری کی ہے۔ اپنے حقوق اور ذمہ داریوں کے فریم ورک کے اندر اور IAEA کے ساتھ اس کے تعمیری تعاون کے لیے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے جامع حفاظتی معاہدے پر کام جاری رکھے ہوئے ہے۔ 

کنعانی نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی فوجی اور دفاعی طاقت کا مقصد ڈیٹرنس کو بڑھانا، قومی سلامتی کو برقرار رکھنا اور علاقائی استحکام کو تقویت دینا ہے۔ 
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ایک بار پھر اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعاون اور غیر ملکی مداخلت کے بغیر ایک مستحکم، محفوظ اور خوشحال خطے کے حصول کے لیے اپنے سنجیدہ عزم کا اعلان کرتا ہے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *