[]
بنگلورو: ایک شخص اور اس کے دو دوستوں کو اپنے ہی اغوا کا ڈرامہ کرکے اپنے آجر سے 2لاکھ روپئے تاوان کا مطالبہ کرنے پر گرفتار کرلیا گیا۔ نور اللہ خان اور اس کے ساتھیوں کا پتا منڈیا میں لگایا گیا جہاں سے انہیں گرفتار کرلیا گیا۔
خان آسانی سے دولت کمانا چاہتا تھا چنانچہ اس نے اپنے ہی اغوا کا ڈرامہ رچ کر اپنے آجر سے2لاکھ روپئے تاوان طلب کرنے کا فیصلہ کیا۔ اپنے منصوبہ کو عملی جامہ پہنانے اس نے اپنے دو دوستو ں کی بھی مدد لی۔
وہ گزشتہ پانچ چھ سالوں سے اپنے آجر (فیکٹری مالک) کے یہاں کام کررہا تھا۔ فیکٹری کا مالک خان کو اپنا بیٹا سمجھتا تھا۔ لہٰذا خان نے اپنے آجر کو دھوکہ دے کر آسانی سے دولت حاصل کرنے کا فیصلہ کیا۔
پولیس کے مطابق منصوبہ کے مطابق خان نے اپنے آجر کو فون کرکے بتایا کہ اسے نامعلوم افراد نے کیاب میں اغوا کرلیا اور اس کی رہائی کے لیے 2لاکھ روپئے طلب کررہے ہیں۔
خان کی سلامتی کے بارے میں فکرمند آجر 27/ ستمبر کو آر ٹی نگر پولیس سے رجوع ہوا اور انہیں خان کے فون کال کے بارے میں بتایا گیا۔ اس نے پولیس کو بتایا کہ وہ تاوان دینے تیار ہے مگر خان کی محفوظ رہائی چاہتا ہے۔چند گھنٹوں بعد خان نے آجر کو فون کرکے تاوان کی رقم اس کے کھاتے میں منتقل کرنے کو کہا۔ جس پر پولیس کو اس کے اغوا پر شبہ ہوا۔
خان کے فون کو نگرانی میں رکھا گیا جس سے اس کے محل وقوع کا منڈیا میں پتا چلا جہاں سے پولیس ٹیم نے اسی دن اسے اس کے دو ساتھیوں کے ساتھ گرفتار کرلیا۔
پوچھ تاچھ کے دوران ملزم نے پولیس کو بتایا کہ وہ آسانی سے زیادہ رقم حاصل کرنا چاہتا تھا، اسی لیے آجر کو نشانہ بنایا جس کے بارے میں اسے یقین تھا کہ وہ اس کی محفوظ رہائی کے لیے کچھ بھی کرے گا۔ رقم حاصل کرنے کے بعد خان اور اس کے دوست بہار فرار ہونے کا منصوبہ بنارہے تھے۔