[]
نئی دہلی: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا ہے کہ مرکزی اور ریاستی ایجنسیوں نے گزشتہ نو سالوں میں ملک میں ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف سختی سے کریک ڈاون کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے اور ایجنسیوں کو ایسا سخت رویہ اپنانا چاہئے تاکہ ملک میں کوئی نئی دہشت گرد تنظیم نہ بن سکے۔
شاہ نے جمعرات کو یہاں قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) کے زیر اہتمام دو روزہ انسداد دہشت گردی کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے یہ بات کہی۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ این آئی اے کے زیراہتمام ملک میں ایک مثالی انسداد دہشت گردی میکانزم تشکیل دیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی ایجنسیوں کی تحقیقات کی ترجیح، ڈھانچہ اور معیاری طریقہ کار تمام ریاستوں میں یکساں ہونا چاہئے تاکہ مرکزی اور ریاستی ایجنسیوں کے درمیان بہتر تال میل ہو سکے۔
انہوں نے کہا کہ تمام ایجنسیوں کو ایسا سخت رویہ اپنانا ہو گا تاکہ کوئی نئی دہشت گرد تنظیم نہ بن سکے۔
شاہ نے کہا کہ تفتیشی ایجنسیوں کا کام صرف تفتیش کرنا نہیں ہے، بلکہ انہیں تحقیقات کے دائرہ سے باہر نکل کر ایک الگ سوچ کے ساتھ دہشت گردی پر حملہ کرنے کی سمت کام کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ’گلوبل سے گاوں تک‘ اور ملک کی مختلف ریاستوں سے لے کر بین الاقوامی تعاون تک کام کرنے کی ضرورت ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا،”مودی حکومت نے کرپٹو، حوالا، ٹیرر فنڈنگ، منظم جرائم سنڈیکیٹ نارکو ٹیرر جیسے تمام چیلنجوں پر سخت موقف اختیار کیا ہے، جس کے بہت اچھے نتائج برآمد ہوئے ہیں، لیکن ابھی بھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔
”انہوں نے کہا کہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے مرکز اور ریاستوں، ان کی ایجنسیوں اور ایجنسیوں کے درمیان تعاون کو مختلف طریقے سے سوچنا ہوگا۔
شاہ نے کہا کہ مودی حکومت نے پچھلے 5 سالوں میں کئی ’ڈیٹا بیس ورٹیکلس ‘بنائے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ مرکز اور ریاست کی تمام ایجنسیوں کو کثیر جہتی اور مصنوعی ذہانت کی بنیاد پر ان کا استعمال کرنا چاہیے، تبھی ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیاب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیٹا بیس کو تفتیش، استغاثہ، دفاع اور کارروائی کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ تمام مرکزی اور ریاستی سطح کی انسداد دہشت گردی ایجنسیوں کے لیے ایک مشترکہ تربیتی ماڈیول ہونا چاہیے، تاکہ دہشت گردی کے خلاف لڑنے کے طریقہ کار میں یکسانیت ہو سکے۔ انہوں نے این آئی اے اور انٹیلی جنس بیورو سے کہا کہ وہ اس سمت میں پہل کریں۔