[]
گزشتہ ہفتے مراکش میں آیے زلزلے کے متاثرین کی امداد کے لیے مختلف ممالک سرگرم عمل نظر آئے مگر لیبیا کے متاثرین کی لیے کوئی خاص مہم نظر نہیں آتی۔
لیبیا میں سیلاب سے قیامت صغری منظر نظر آ رہا ہے ۔شدید بارش و طوفان کی وجہ سے دو ڈیم مکمل طور پر ٹوٹ گے اورڈیم سے لگے ہوئے شہر دیرنہ کی آبادی و مکانات کو سیلاب کا پانی اپنے ساتھ بہہ کر لے گیا ۔ واضح رہےصرف چند منٹوں میں تقریباً پورا شہر بہہ گیا۔ پانی اترنے پر جب امدادی قافلے وہاں پہنچے تو ہر صرف انسانی لاشیں مٹی میں دبی ہوئی دیکھائی دے رہی تھی۔
واضح رہے صرف چند مساجد اپنی جگہ مظبوطی سے محفوظ نظر آئی ، اس کے علاوہ پورے شہر دیرنہ کی عمارتیں و مکانات مکمل تباہ و برباد نظر آرہی ہیں۔ لیبیا کی خانہ جنگی نے امدادی سرگرمیوں کو بھی متاثر کر رکھا ہے وطن عزیز ہندوستان کا مسلمان قدرتی آفات میں انسانوں کی امداد کے لیے پوری دنیا میں جانا و منانا جاتا ہے بلخصوص ترکی کے زلزلے کے متاثرین کی امداد میں ہند کا مسلمان کسی سے بھی پیچھے نہیں رہے-
گزشتہ ہفتے مراکش میں آیے زلزلے کے متاثرین کی امداد کے لیے مختلف ممالک سرگرم عمل نظر آئے مگر لیبیا کے متاثرین کی لیے کوئی خاص مہم نظر نہیں آتی۔ جب لبیا میں ہلاکتوں کی تعداد 30 سے 40 ہزار تک جا سکتی ہے ان حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ریڈ کریسینٹ سوسائٹی آف انڈیا نے لیبیا اور مراکش کے متاثر ین کی امداد کر نے کا بیڑا اٹھایا ہے۔ اس سے پہلے بھی یہ سوسائٹی ملک و بیرون ملک قدرتی حادثات میں انسانوں کی حسب ضرورت امداد کرتی رہی ہے۔
ریڈ کریسینٹ سوسائٹی آف انڈیا نے چیرمین ارشد صدیقی کی صدارت میں ایک میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ مراکش و لیبیا میں ضرورت کا سامان لے کر ایک قافلے بھی بھیجا جائے۔ دواؤں کی ایک کھیپ فوری روانہ کی جائے گی اور کوشش کی جائے گی کہ ڈاکٹرس کی ایک ٹیم بھی بھیجی جائے۔ اس میٹینگ میں شہباز صدیقی ،شکیل صدیقی عامر ادریسی، سعید خان، ڈاکٹر علیم صدیقی، ڈاکٹر قاسم امام ،جناب نظام الدین، رائین فاروق ،سید نسیم قریشی، ڈاکر عظیم الدین، جناب منیر خان ،تاج محمد امیر شامل تھے-
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
;