افغانیوں کو پاکستان سے نکالا جا سکتا ہے تو پاکستانیوں کو امریکہ سے کیوں نہیں: ساجد تارڑ

 پاک ماہر نے کہا کہ آج کل یہ ٹرینڈ بن گیا ہے کہ مسلمان امریکہ اور یورپ جیسے ممالک کی طرف بھاگ رہے ہیں لیکن اگر آپ مذہبی ہیں اور ان ممالک کا کلچر آپ سے میل نہیں کھاتا تو وہاں مت جائیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

امریکہ کی ڈونالڈ ٹرمپ حکومت نے کل 43 ممالک کے لیے ویزا قوانین مزید سخت کر دیے ہیں۔ اس فہرست میں پاکستان کا نام بھی شامل ہے۔ اس پر پاکستانی ماہر اور مسلم آف امریکہ کے بانی ساجد تارڑ نے پاکستانیوں کو مشورہ دیا ہے کہ اگر آپ مغربی ممالک کی ثقافت کا احترام نہیں کرتے تو یہاں نہ آئیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ اتنے مذہبی ہیں تو امریکہ مت آئیں کیونکہ گرمیوں میں یہاں کی خواتین ایسے کپڑے پہنتی ہیں کہ ہر دوسرے چوک پر آپ کا وضو ٹوٹ جائے گا۔

پاکستانی ماہر ساجد تارڑ نے کہا کہ ویزے کے حوالے سے سختی پر امریکہ کہتا ہے کہ اگر دوسرے ممالک کے بچے یہاں آکر حماس کی حمایت کرتے ہیں، امریکی پرچم جلاتے ہیں اور امریکہ مردہ باد کہتے ہیں تو ہم ان کا ویزا منسوخ کر دیں گے۔ ساجد تارڑ نے امریکہ کے فیصلے کو درست قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اب گشت شروع کرنے والا ہے اس لئے میری پاکستانیوں سے درخواست ہے کہ اگر افغانیوں کو پاکستان سے نکالا جا سکتا ہے تو پاکستانیوں کو بھی امریکہ سے نکالا جا سکتا ہے اور انہیں بھی نکالا جائے گا۔

ساجد تارڑ نے کہا، ‘ان دنوں رجحان یہ ہے کہ ہر مسلمان یورپ اور امریکہ جیسے ممالک کی طرف بھاگ رہا ہے۔ بہرحال ہونا یہ ہے کہ اگر آپ اتنے ہی مذہبی ہیں تو انگلینڈ کو اسلام آباد بنانے کے بجائے سعودی عرب جائیں، عمرہ کریں، مفت جوتے اور کھانا لیں اور 40 سال بعد آپ کو گرین کارڈ کے بغیر واپس بھیج دیا جائے، یہ آپ پر زیادہ سوٹ کرتا ہے۔ انہوں نے پاکستانیوں کو مشورہ دیا کہ وہ امریکہ کا دورہ نہ کریں۔  انہوں نے کہا، ‘میں ذاتی طور پر مانتا ہوں کہ اگر آپ عیسائی ممالک کی ثقافت سے میل نہیں کھاتے یا ان کا احترام نہیں کرتے تو آپ کو ان ممالک میں نہیں جانا چاہیے۔’

ساجد تارڑ نے کہا کہ اگر کوئی شخص امریکی ثقافت اور نظریہ سے ہم آہنگ نہیں تو اسے یہاں آنے کی کیا ضرورت ہے۔ انہیں یہاں نہیں آنا چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر کسی کو لگتا ہے کہ دوسرے ممالک سے آنے والے لوگوں کی تعداد میں کمی سے امریکہ کی ترقی رک جائے گی تو میں یہ کہنا چاہوں گا کہ امریکہ کی ترقی کے لیے جو لوگ ضروری ہیں وہ بحری جہازوں کے ذریعے آ رہے ہیں، سرحد پار کر کے نہیں۔ غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرنے والے مجرم ہیں۔

انہوں نے گرین کارڈ کی منسوخی کے بارے میں بھی بات کی اور کہا کہ خبر ہے کہ گرین کارڈ بھی منسوخ ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ قانون کا طالب علم ہے اور گرین کارڈ کچھ بھی نہیں ہے، یہاں تک کہ اگر کوئی ان جیسا قدرتی شہری ہے اور مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث پایا جاتا ہے تو اس کی شہریت منسوخ کردی جاتی ہے۔ پہلے اسے جیل بھیجا جائے گا، اس کی سزا پوری کی جائے گی اور پھر ملک بدر کیا جائے گا۔

ان 43 ممالک کے لیے تین کیٹگریز ہیں جن کے لیے امریکا نے ویزا پابندی کی بات کی ہے۔ سرخ، نارنجی اور پیلا۔ پاکستان اورنج کیٹیگری میں ہے۔ اس زمرے کے ممالک کے شہریوں کے لیے سخت ویزا قوانین ہیں۔ صرف امیر تاجروں کو ویزا دیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *