
“تلنگانہ کی تاریخ بھی کے سی آر، تلنگانہ کا مستقبل بھی کے سی آر
ریونت ریڈی صاحب، یہ بات ذہن نشین کرلیں، آپ کسی بھی صورت میں کے سی آر کا مقابلہ نہیں کر سکتے
وزیراعلیٰ کے خطاب کے دوران عوام کو کوئی سرٹیفکیٹ لے کر سننا پڑے، یہ ایک بدقسمتی کی بات ہے
تمام مذاہب میں ایک دوسرے کے ساتھ محبت کی تلقین
دعوت افطار گنگا جمنی تہذیب کی علامت ۔ نظام آباد میں دعوت افطار سےکے کویتا کا اظہار خیال
نظام آباد: رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس کلوا کنٹلہ کویتا کی جانب سے بصد عقیدت احترام نظام آباد میں دعوت افطار کا انعقاد عمل میں آیا ۔اس موقع پر میزبان کلواکنٹلہ کویتا نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لئے یہ خوشی اور اعزاز کی بات ہے کہ ہم آج اس بابرکت محفل میں شریک ہوئے ہیں۔رمضان المبارک صرف ایک مہینہ ہی نہیں بلکہ خود پر قابو پانے‘ دوسروں کے ساتھ ہمدردی کرنے اور ایک بہترین انسان بننے کےلئے موقع اورتربیت کا نام ہے۔کے کویتا نے کہاکہ میں دیکھ رہی ہوں کہ روزہ صرف کھانے پینے سے رکنے کا نام نہیں بلکہ قربانی‘ صبر اور احساس کانام ہے۔انہوں نے کہاکہ دنیا کے تمام مذاہب ہمیں یہی تعلیم دیتے ہیں کہ ہم ایک دوسرے کے ساتھ محبت ‘احترام اور بھائی چارہ کے ساتھ رہیں۔آج دعوت افطار میں ہماری موجودگی اس بات کی علامت ہے کہ ہم سب چاہے کسی بھی مذہب وعقیدہ سے تعلق رکھتے ہو ں ایک دوسرے کے قریب آسکتے ہیں اور اپنی مشترکہ قدروں کو فروغ دے سکتے ہیں۔دعوت افطار گنگا جمنی تہذیب کی بھی علامت ہے۔میں دعاءکرتی ہوں کہ یہ مقدس مہینہ مسلم بھائیوں کےلئے رحمت ‘برکت اور فیض کاباعث بنے۔اوپر والا آپ سب کی دعاﺅں اور عبادات کو قبول کرے اور ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ مزید باہمی محبت کے فروغ اور خیرخواہی کی توفیق عطا کرے۔ بی آر ایس کی سینئر رہنما کلواکنٹلہ کویتا نے سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ کی تاریخ بھی کے سی آر ہیں اور تلنگانہ کا مستقبل بھی کے سی آر ہی ہیں۔ انہوں نے تلنگانہ کے وزیراعلیٰ ریونت ریڈی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ “ریونت ریڈی صاحب! آپ خود کو ریاست کا مستقبل قرار دے رہے ہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ تلنگانہ کی تاریخ بھی کے سی آر ہیں اور تلنگانہ کا مستقبل بھی کے سی آر ہی ہوں گے۔ آپ کسی بھی صورت میں کے سی آر کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر کے لئے تلنگانہ ایک ذمہ داری ہے، جبکہ دوسروں کے لئے تلنگانہ صرف سیاست کا میدان ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ ریونت ریڈی، کے سی آر سے خوفزدہ ہیں اور نیند میں بھی کے سی آر کا نام لے رہے ہیں۔
انہوں نے وزیراعلیٰ پر طنز کرتے ہوئے کہاکہ، “ریونت ریڈی کہتے ہیں کہ کسانوں کو رعایتی اسکیمیں نہیں دوں گا، لیکن سخت لب و لہجہ میں بات کروں گا، قرض معاف نہیں کروں گا، لیکن رعب جماؤں گا، آبپاشی کے لئے پانی فراہم نہیں کروں گا، لیکن بڑی بڑی باتیں کروں گا، نوجوانوں کو ملازمتیں نہیں دوں گا، لیکن کھوکھلے وعدے کروں گا، کلیان لکشمی اسکیم کے تحت ایک تولہ سونا نہیں دوں گا، لیکن جھوٹے دلاسے ضرور دوں گا۔”
ایم ایل سی کویتا نے کہا کہ عزت و احترام خریدنے سے نہیں ملتا بلکہ یہ انسان کے اخلاق، گفتگو اور کام سے حاصل ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب کے سی آر صاحب خطاب کرتے ہیں تو عوام ٹی وی آن کرکے انہیں غور سے سنتے ہیں، لیکن جب وزیراعلیٰ ریونت ریڈی تقریر کرتے ہیں تو عوام ٹی وی کو میوٹ کردیتے ہیں۔
کویتا نے وزیراعلیٰ ریونت ریڈی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ، “ریونت ریڈی کے بیانات سننے کے لئے پہلے سنسر بورڈ سے سرٹیفکیٹ لینا پڑے گا، یہ ریاست تلنگانہ کے لئے افسوسناک صورتحال ہے۔ میں ان سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ جھوٹ بول کر عوام کی گالیاں نہ سنیں اور اس مقدس رمضان کے مہینے میں غلط بیانی سے پرہیز کریں۔”انہوں نے حکومت سے استفسار کیا کہ رمضان گفٹ تقسیم کرنے کا سلسلہ کیوں بند کردیا گیا؟ بی آر ایس حکومت میں ہر مسجد کے لئے ایک لاکھ روپئے کی امداد دی جاتی تھی، لیکن کانگریس حکومت نے ایک روپیہ بھی نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے واضح ہوگیا ہے کہ مسلمانوں کے حق میں کون سی جماعت کھڑی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس حکومت نے مسلمانوں سے کئے گئے تمام وعدوں کو نظر انداز کردیا ہے ۔کویتا نے فوری طور پر مسلمانوں سے کئے گئےوعدوں کو پورا کرنے کا مطالبہ کیا۔
اس موقع پر بی آر ایس کے ضلع صدر و سابق ایم ایل اے جیون ریڈی، سابق وزیر و ایم ایل اے پرشانت ریڈی، سابق ایم ایل اے باجی ریڈی گوردھن، گنیش گپتا، سابق ضلع پریشد چیئرمین وٹھل راؤ، سابق ایم ایل سی وی جی گوڑ، سابق میئر نیتو کرن، سابق ایم ایل اے شکیل احمد کی اہلیہ عائشہ عامر، سابق ریڈکو چیئرمین ایس اےعلیم، بانسواڑہ کے وائس چیئرمین زبیر، بی آر ایس شہری صدر ایس راجو، سوجیت سنگھ ٹھاکر، سابق نوڈا چیئرمین پربھاکر، سومترا نند، پارٹی کے اقلیتی قائدین نوید اقبال، عمران، متین، جاگرتی قائدین اوانتی راؤ، ریحان، اور بی آر ایس کے دیگر قائدین و کارکنان شریک تھے۔