ہندوستانی گیندباز محمد سمیع کی مشکلات میں اضافہ، اراضی معاملہ میں 3.5 کروڑ روپے معاوضہ ہضم کرنے کا الزام

[]

محمد سمیع اور مراد آباد کی چندرا فیملی پر شاہراہ تعمیر کے لیے لی گئی زمین کا 3.5 کروڑ روپے معاوضہ ہضم کرنے کا الزام لگا ہے، الزام ہے کہ ان لوگوں نے فرضی دستاویز بنا کر غلط طریقے سے معاوضہ لے لیا۔

محمد سمیع، تصویر گیٹی ایمج
محمد سمیع، تصویر گیٹی ایمج
user

دہلی-لکھنؤ قومی شاہراہ پر کروڑوں روپے کی متنازعہ اراضی خریدنے کے معاملے میں ہندوستانی تیز گیندباز محمد سمیع کی مشکلات بڑھتی ہوئی نظر آ رہی ہیں۔ محمد سمیع اور مراد آباد کی چندرا فیملی کے لوگوں پر شاہ راہ تعمیر کے لیے لی گئی زمین کا 3.5 کروڑ روپے معاوضہ ہضم کرنے کا الزام لگا ہے۔ الزام ہے کہ ان لوگوں نے فرضی حلف نامہ اور دستاویز بنا کر غلط طریقے سے معاوضہ لے لیا۔ خود کو زمین کا مالک بتانے والے سیف عالم نے ضلع مجسٹریٹ سمیت دیگر اعلیٰ افسران کو خط لکھ کر معاوضہ دلانے کا مطالبہ کیا ہے۔

مراد آباد کے محلہ بارہ دری کے سیف عالم کا الزام ہے کہ وہ 14-2013 میں امریکہ میں مقیم تھے۔ ان کے اہل خانہ نے شاہراہ واقع شیونالی میں تقریباً 49 بیگھا زمین مراد آباد کی چندرا فیملی کو فروخت کر دی تھی، جبکہ اس زمین میں تقریباً 14 بیگھا حصہ ان کا تھا۔ ان کے حصے کی زمین فروخت کرنے کے لیے فرضی پاور آف اٹارنی تیار کرائی گئی۔ مجموعی زمین میں سے 14 بیگھا زمین 2017 میں ڈڈولی علاقہ کے گاؤں سہس پور علی نگر کے کرکٹر محمد سمیع نے چندرا فیملی سے خرید لی تھی۔ اس کی جانکاری سیف عالم کو ہوئی تو انھوں نے ہائی کورٹ کا رخ کیا۔ ہائی کورٹ نے 2021 میں زمین کی خرید-فروخت پر روک لگا دی۔

سیف عالم کا الزام ہے کہ زمین خریدنے پر روک ہونے کے بعد بھی محمد سمیع کی پاور آف اٹارنی کی بنیاد پر ان کے بھائی محمد حسیب نے باقی بچی زمین کو بھی خرید لیا۔ اس زمین کے 20 دسمبر 2022 اور 26 دسمبر 2022 کو الگ الگ 6 بیع نامے کرائے گئے تھے، جبکہ محمد سمیع نے 19 فروری 2022 کو زمین کا کچھ حصہ 1.28 کروڑ روپے میں خرید کر اپنی ماں انجم آرا کے نام بیع نامہ کرا دیا۔ اس کے بعد سیف عالم نے سول کورٹ میں ہائی کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کا معاملہ اٹھایا اور بیع نامہ رد کرانے کے لیے دو مقدمے دائر کیے۔

سیف عالم کا کہنا ہے کہ قومی شاہراہ 6 لائن کے لیے اراضی لی گئی جس میں تقریباً ساڑھے چار بیگھا زمین شاہراہ تعمیر کے لیے چلی گئی۔ ان کا الزام ہے کہ محمد سمیع سمیت دیگر لوگوں نے غلط و فرضی طریقے سے زمین کا 3.50 کروڑ روپے معاوضہ بھی لے لیا۔ ویسے زمین کا معاوضہ کسے اور کتنا ملا، یہ ایس ایل او ہی بتا سکتے ہیں۔ سیف عالم نے زمین پر اپنا حق ظاہر کرتے ہوئے معاوضہ انھیں دلانے کا مطالبہ کیا ہے۔

دوسری طرف محمد سمیع کے بھائی محمد حسیب کا کہنا ہے کہ سیف عالم کا شروع سے لے کر آخر تک زمین کی فرد میں نام درج نہیں ہے، پھر وہ کیسے زمین کے حصہ دار بن گئے۔ حسیب نے کہا کہ ’’ہم نے تیسری پارٹی سے زمین خریدی ہے۔ سیف عالم کی پہلے بھی کئی اپیلیں خارج ہو چکی ہیں۔ اب پھر وہ عدالت گئے ہیں۔ میں نے بھی جواب داخل کر دیا ہے۔ زمین جس کے نام ہوتا ہے معاوضہ اسی کو تو ملتا ہے۔ اب عدالت کا جو حکم ہوگا اس پر عمل کیا جائے گا۔‘‘


;

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *