
تلنگانہ میں ایم ایل سی کوٹہ کے تحت ہونے والے قانون ساز کونسل کے انتخابات کے لیے بی آر ایس نے اپنے امیدوار کا باضابطہ اعلان کر دیا ہے۔ ریاست میں پانچ ایم ایل سی نشستوں کے لیے انتخابات منعقد ہوں گے، جن میں بی آر ایس کو اپنی عددی برتری کی بنیاد پر کم از کم ایک نشست پر کامیابی یقینی نظر آ رہی ہے۔
بی آر ایس قیادت نے ڈی شراون کو اپنا امیدوار نامزد کیا ہے، جو پارٹی کے سینئر رہنماؤں میں شمار کیے جاتے ہیں اور مختلف سیاسی و سماجی حلقوں میں اثر و رسوخ رکھتے ہیں۔ ان کی نامزدگی پارٹی کی سیاسی حکمت عملی کا حصہ مانی جا رہی ہے، جس کا مقصد کونسل میں اپنی موجودگی کو مضبوط بنانا ہے۔
دوسری جانب، کانگریس پارٹی نے باقی چار نشستوں میں سے تین پر اپنے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا ہے، جبکہ ایک نشست کو انتخابی وعدے کے مطابق کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کو دیا گیا ہے۔ کانگریس کی جانب سے امیدواروں کے ناموں کے اعلان کے بعد ریاست میں ایم ایل سی انتخابات کی سیاسی سرگرمیاں تیز ہو گئی ہیں اور مختلف جماعتوں کے درمیان جوڑ توڑ کا عمل بھی جاری ہے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق، بی آر ایس کے سربراہ چندر شیکھر راؤ نے خود ڈی شراون کے نام کی تجویز دی ہے، جو پارٹی کے لیے ایک موزوں اور قابل اعتماد انتخاب سمجھے جا رہے ہیں۔ سیاسی مبصرین کے مطابق، یہ انتخابات نہ صرف ریاستی سیاست پر اثر انداز ہوں گے بلکہ آئندہ کی حکمت عملی کے لیے بھی انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔