پسماندہ طبقات کے تحفظات میں اضافہ کے لئے تلنگانہ اسمبلی میں علیحدہ علیحدہ بلس پیش کئے جائیں : رکن کونسل کویتا

پسماندہ طبقات کے تحفظات میں اضافہ کے لئے تلنگانہ اسمبلی میں علیحدہ علیحدہ بلس پیش کئے جائیں

 تلنگانہ حکومت بی سی فلاح و بہبود کے لئے فی الواقعی سنجیدہ ہے تو وزیر اعلیٰ تین علیحدہ بلس پیش کریں

بی آر ایس پسماندہ طبقات کو بااختیار بنانے کے لئے مصروف عمل۔ دوسری جماعتیں صرف ووٹ کے حصول کی خواہاں

دونوں قومی جماعتوں کانگریس اور بی جے پی پر

کے کویتا کی شدید تنقید

کونسل انتخابات میں بی سی امیدوار نظر انداز ،یہ حقیقی جمہوریت نہیں

بلدی اداروں میں بی سی ریزرویشن ریاستی معاملہ، کوئی بہانہ نہیں چلے گا

راہول گاندھی او بی سی حقوق کی بات کرتے ہیں، لیکن کیا ریاست میں عملی اقدامات کئے جائیں گے؟

ریاستی حکومت کو کھلا چیلنج

امریکہ میں تلنگانہ کے شہری کا قتل افسوسناک، حکومت کو فوری کارروائی کرنی چاہئے: کے کویتا

 

حیدرآباد: رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس کلوا کنٹلہ کویتا نے تلنگانہ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تعلیم، ملازمت اور بلدی انتخابات میں پسماندہ طبقات (بی سی) کے لئے تحفظات میں اضافہ کے لئے تین علیحدہ بلس پیش کرے۔

 

انہوں نے کہاکہ تلنگانہ حکومت نے خود اعتراف کیا ہے کہ بی سیز کی آبادی ریاست میں 46 فیصد ہے اگر وہ واقعی سماجی انصاف کے لئے سنجیدہ ہے تو ہمارا مطالبہ ہے کہ تعلیم، ملازمت اور بلدی اداروں میں ریزرویشن کے لئے علیحدہ علیحدہ بلس پیش کئے جائیں۔سابق رکن پارلیمنٹ نظام آباد کےکویتا نے پر زور انداز میں کہا کہ اگرچہ تعلیم اور ملازمت میں 46 فیصد ریزرویشن کی فراہمی قانونی طور پر پیچیدگی کا باعث ہو سکتی ہے

 

لیکن بلدی اداروں میں ریزرویشن مکمل طور پر ریاست کے دائرہ اختیار میں آتا ہے جیسا کہ آئین کی آرٹیکل 243G میں واضح کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجالس مقامی اداروں کا معاملہ ریاست کے دائرہ اختیار میں آتا ہے اور یہاں کسی قانونی رکاوٹ کی کوئی گنجائش نہیں۔ اگر کانگریس حکومت واقعی راہول گاندھی جی کے پسماندہ طبقات کو بااختیار بنانے کے ویژن پر ایقان رکھتی ہے تو اسے محض دعوے نہیں بلکہ عملی اقدامات کرنے ہوں گے

 

۔کونسل انتخابات میں بی جے پی کے مظاہرہ پر تبصرہ کرتے ہوئےکے کویتا نے کہا کہ ان انتخابات کے نتائج حقیقی جمہوریت کی عکاسی نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی پارٹی نے بی سی امیدوار کو ٹکٹ نہیں دیا۔ دونوں قومی جماعتوں نے اعلیٰ ذات کے امیدواروں کو میدان میں اتارا۔ بی آر ایس نے انتخاب میں حصہ نہیں لیا جس کی وجہ سے صورتحال بدل گئی۔ جب ہم نے بی سی اتحاد کی اپیل کی تو ایک بی سی امیدوار سامنے آیا اور مضبوط مقابلہ کیا۔اگر کسی بھی قومی جماعت نے بی سی نمائندگی کی حقیقی حمایت کی ہوتی تو نتائج مختلف ہوتے

 

۔ بدقسمتی سے یہ انتخابات جمہوری روح کی صحیح عکاسی نہیں کرتے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کےکویتا نے امریکہ میں ایک تلنگانہ شہری کے المناک قتل پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک افسوسناک واقعہ ہے۔ انہوں نے تلنگانہ حکومت اور مرکزی حکومت سے درخواست کی کہ وہ فوری طور پر مقتول کی نعش کی وطن واپسی کے لئے اقدامات کرے۔ اس خاندان پر غم کا پہاڑ ٹوٹ پڑا ہے اور ہم اس غمزدہ خاندان کے ساتھ ہیں

 

۔ کویتا نے کہا کہ میں امریکہ میں مقیم ہندوستانی طلبہ کو یہ بھی یقین دلانا چاہتی ہوں کہ وہ ہرگز خوفزدہ نہ ہوں ،عزم و حوصلہ کے ساتھ رہیں۔ مجھے یقین ہے کہ بھارتی سفارت خانہ اور حکومت اس مشکل وقت میں آپ کے ساتھ کھڑی ہوگی۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *