
منگل کی صبح دہلی کے آنند وہار سے پوری جانے والی نند ن کانن ایکسپریس ٹرین ایک سنگین حادثے کا شکار ہو گئی۔ یہ ٹرین پہلے ہی تاخیر سے چل رہی تھی، اور جیسے ہی یہ ڈی ڈی یو جنکشن کے پلیٹ فارم نمبر 1 سے روانہ ہوئی، اچانک دو حصوں میں تقسیم ہو گئی۔
یہ حادثہ سلیپر ایس 4 بوگی کے کپلنگ ٹوٹنے کی وجہ سے پیش آیا۔ ٹرین کا اگلا حصہ، جس میں انجن اور چھ کوچ شامل تھے، 200 میٹر تک آگے بڑھ گیا، جبکہ پیچھے کا حصہ، جس میں 15 بوگیاں اور اے سی کوچ شامل تھے، پٹری پر ہی رہ گیا۔
حادثے کے بعد ڈی ڈی یو جنکشن کے کنٹرول روم میں ہلچل مچ گئی، اور ریلوے حکام نے فوری طور پر ضروری اقدامات کیے۔ دونوں حصوں کو احتیاط سے واپس اسٹیشن پر لایا گیا، جہاں ایک حصہ پلیٹ فارم نمبر 7 پر اور دوسرا پلیٹ فارم نمبر 8 پر روک دیا گیا۔
ریلوے حکام نے فوری طور پر کپلنگ کی مرمت کا کام شروع کیا اور مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنایا۔ اس حادثے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، لیکن مسافروں میں خوف اور بے چینی پھیل گئی۔
واقعے کے بعد، انجینئرنگ اور میکینیکل ڈپارٹمنٹ کی ٹیم موقع پر پہنچی اور ٹرین کی تکنیکی جانچ کی۔ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا کہ کپلنگ میں تکنیکی خرابی کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا۔ ریلوے انتظامیہ نے اس معاملے کی مکمل جانچ کے احکامات جاری کر دیے ہیں تاکہ آئندہ اس طرح کے حادثات سے بچا جا سکے۔
اس دوران، مسافروں کو کچھ دیر کے لیے پریشانی کا سامنا کرنا پڑا، لیکن ریلوے کے عملے نے جلدی سے دونوں حصوں کو جوڑ کر ٹرین کو پوری کے لیے روانہ کر دیا۔ ریلوے حکام نے مسافروں کو یقین دلایا کہ ان کا سفر محفوظ اور سہولت بخش بنایا جائے گا۔