بی جے پی حکومت اسمبلی میں زیر التواء سی اے جی رپورٹ پیش کرے گی۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ سابق عآپ حکومت کے دور میں وزیر اعلیٰ ہاؤس اور محلہ کلینک کی تعمیر میں مبینہ بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں۔


فائل تصویر آئی اےاین ایس
دہلی میں حکمراں بی جے پی حکومت آج اسمبلی میں زیر التواء سی اے جی رپورٹ پیش کرے گی۔ یہ رپورٹ پچھلی عآپ حکومت کے دور میں وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ اور محلہ کلینک کی تعمیر میں مبینہ بے ضابطگیوں پر توجہ مرکوز کرے گی۔ دریں اثنا، ایک آر ٹی آئی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ اروند کیجریوال کے دور حکومت میں سرکاری رہائش گاہوں پر بجلی کے بھاری بل وصول ہوئے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ معلومات کے حق (آر ٹی آئی) کی ایک رپورٹ کے جواب کے مطابق دہلی حکومت کی سرکاری رہائش گاہوں کے بجلی کے بل لاکھوں میں ہیں۔ نومبر 2024 کے ایک آر ٹی آئی کے مطابق، عام آدمی پارٹی کے سات وزراء کے بجلی کے بل دو سالوں (2022-2024) میں 1.15 کروڑ روپے تک پہنچ گئے۔


دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ کے گھر کا بجلی کا بل 41 لاکھ روپے تھا۔ سابق وزیر تعلیم کی رہائش گاہ پر 1.26 لاکھ یونٹ بجلی کی کھپت دیکھی گئی، جس کی لاگت 14.95 لاکھ روپے تھی۔ اس کے علاوہ 21.72 لاکھ روپے جی اے ڈی (جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ) کے وزیر کی رہائش گاہ کے بجلی کے بل کے ذریعے خرچ ہوئے۔
سابق وزیر صحت کی سرکاری رہائش گاہ نے 68,581 یونٹ بجلی استعمال کی جس کی لاگت 10.53 لاکھ روپے تھی۔ سابق وزیر خزانہ کی سرکاری رہائش گاہ پر بجلی پر 19.32 لاکھ روپے خرچ ہوئے جبکہ سماجی بہبود کے وزیر کی رہائش گاہ پر دو سالوں میں 4.99 لاکھ روپے بجلی خرچ کی گئی۔ اس کے علاوہ سابق وزیر اعلیٰ کا پانی کا بل 1.13 لاکھ روپے تھا جب کہ وزیر تعلیم کا 3.16 لاکھ روپے بتایا گیا تھا۔
دہلی اسمبلی انتخابی مہم میں وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کی تزئین و آرائش بی جے پی کے لیے ایک بڑا مسئلہ رہا ہے، جہاں پارٹی نے بنگلے کی تعمیر نو اور اندرونی سجاوٹ میں بے قاعدگیوں اور بدعنوانی کا الزام لگایا تھا۔ بی جے پی نے اسے ‘شیش محل’ کہا اور اب اسے میوزیم میں تبدیل کرنے کی تیاریاں کی جاری ہیں۔ بی جے پی اپنی مہم میں کہتی رہی ہے کہ اگر حکومت بنتی ہے تو اسمبلی میں سی اے جی کی رپورٹ پیش کی جائے گی، جسے بی جے پی کا الزام ہے کہ کیجریوال حکومت نے چھپایا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔