شیئر بازار سے متعلق غلط جانکاری دینی مہنگی پڑی، سیبی نے 7 لوگوں کو 2.83 کروڑ کا ڈیمانڈ نوٹس بھیجا

سیبی نے انتباہ کیا ہے کہ اگر پانڈیا اور باقی سات فائنانشیل اداروں نے 15 دنوں کے اندر جرمانہ نہیں بھرا تو ان کے بینک اکاؤنٹس سمیت ان کی پروپرٹیز قرق کر لی جائے گی۔

<div class="paragraphs"><p>سیبی</p></div><div class="paragraphs"><p>سیبی</p></div>
user

سوشل میڈیا پر اکثر لوگ شیئر بازار کو لے کر نام نہاد علم دیتے رہتے ہیں۔ یہ شیخی بگھارنا کسی کو کب بھاری پڑ جائے یہ کوئی نہیں جانتا۔ اصل میں کچھ لوگ مشہور ہونے کی دوڑ میں اکثر غلط جانکاری اور مشورے شیئر بازار کو لے کر دے دیتے ہیں جس کا نتیجہ کافی بُرا ہوتا ہے۔ ایسے ہی 7 لوگوں پر جو شیئر بازار کو لے کر غلط معلومات فراہم کر رہے تھے ان پر سیبی کا ڈنڈا چلا ہے۔

مارکیٹ ریگولیٹر سیبی نے گزشتہ سال 7 لوگوں پر تقریباً 3 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا تھا۔ کافی وقت گزر جانے کے بعد بھی اس کی ادائیگی نہیں کرنے پر سیبی نے انہی 7 لوگوں کو ڈیمانڈ نوٹس بھیج دی ہے۔ اطلاع کے مطابق سیبی نے ایک ٹی وی چینل پر شیئر بازار شو چلانے والے پردیپ بیج ناتھ پانڈیا سمیت 7 لوگوں کو گزشتہ سال جون میں دھوکہ دہی پر مبنی تجارتی سرگرمیوں کے سلسلے میں عائد کیے گئے جرمانے کی ادائیگی نہیں کرنے پر 2.83 کروڑ روپے کا ڈیمانڈ نوٹس بھیجا ہے۔

پانڈیا کے علاوہ توشی ٹریڈ، مہان انویسٹمنٹ، منیش واسن جی فوریا (ایچ یو ایف)، منیش واسن جی فوریا، الپا الپیش فوریا، الپیش واسن جی فوریا (ایچ یو ایف) اور الپیش واسن جی فوریا کو بھی جرمانہ بھرنے کی نوٹس بھیجی گئی تھی۔ سیبی کی طرف سے گزشتہ سال جون میں عائد کیے گئے جرمانے کو ادا نہیں کرنے میں ناکام رہنے پر ان اکائیوں کو ڈیمانڈ نوٹس بھیجی گئی ہے۔

سیبی نے انتباہ کیا ہے کہ اگر پانڈیا اور باقی 7 فائنانشیل اداروں نے 7 فروری کو جاری نوٹس کے بعد 15 دنوں کے اندر جرمانہ نہیں بھرا تو ان کے بینک اکاؤنٹس سمیت ان کی پروپرٹیز قرق کر لی جائے گی۔ سیبی نے الگ الگ ڈیمانڈ نوٹس میں 15 دنوں کے اندر سود اور وصولی لاگت سمیت 2.83 کروڑ روپے بھرنے کو کہا ہے۔ واضح رہے کہ شیئر بازار کو لے کر غلط جانکاری کسی بھی توسط سے دینا جرم ہے۔ اگر کوئی ایسا کرتا ہے تو سیبی اس پر کارروائی کر سکتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *