مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے نیا انکم ٹیکس بل لوک سبھا میں کیا پیش، ایوان کی کارروائی 10 مارچ تک ملتوی

نئے انکم ٹیکس بل کو لوک سبھا کی سلیکٹ کمیٹی کو بھیجنے کی تجویز پیش کی گئی، کمیٹی آئندہ پارلیمانی اجلاس کے پہلے دن اپنی رپورٹ لوک سبھا میں پیش کرے گی۔

<div class="paragraphs"><p>وزیر خزانہ نرملا سیتارمن / یو این آئی</p></div><div class="paragraphs"><p>وزیر خزانہ نرملا سیتارمن / یو این آئی</p></div>

وزیر خزانہ نرملا سیتارمن / یو این آئی

user

’وقف (ترمیمی) بل 2024‘ سے متعلق جے پی سی کی رپورٹ لوک سبھا میں پیش کیے جانے کے بعد نیا انکم ٹیکس بل بھی ایوان زیریں میں پیش کر دیا گیا۔ ساتھ ہی اس بل کو لوک سبھا کی سلیکٹ کمیٹی کے پاس بھی بھیج دیا گیا ہے۔ آج مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے ایوان میں ’انکم ٹیکس بل 2025‘ کو رکھا جسے لوک سبھا کی سلیکٹ کمیٹی کو بھیجنے کی تجویز بھی پیش کی گئی۔ اس تجویز کو منظوری دی گئی، اور پھر ایوان کی کارروائی 10 مارچ تک کے لیے ملتوی کر دی گئی۔

قابل ذکر ہے کہ مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں 7 فرروی کو نئے انکم ٹیکس بل کو منظوری دی گئی تھی۔ آج جب اس بل کو پیش کیا گیا تو ترنمول کانگریس کے سوگت رائے سمیت کچھ اپوزیشن اراکین نے مخالفت کی، لیکن اس کا کوئی اثر بل پر نہیں پڑا۔ اپوزیشن اراکین کے اعتراض کو نظر انداز کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے یہ بل ایوان میں پیش کیا اور لوک سبھا اسپیکر اوم برلا سے اسے ایوان کی سلیکٹ کمیٹی کو بھیجنے کی گزارش کی۔

نئے انکم ٹیکس بل سے متعلق نرملا سیتارمن نے یکم فروری کو اپنی بجٹ تقریر کے دوران ہی اعلان کر دیا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ 6 دہائی پرانے ’انکم ٹیکس بل 1961‘ کی جگہ لینے والا نیا انکم ٹیکس بل ڈائریکٹ ٹیکس قوانین کو پڑھنے اور سمجھنے میں آسان بنائے گا۔ اس نئے بل سے اصول و ضوابط واضح طور پر سمجھ میں آئیں گے اور مقدمہ بازی بھی کم ہوگی۔

حکومت کی طرف سے مجوزہ اس نئے قانون میں انکم ٹیکس ایکٹ 1961 میں مذکور مالی سال (فنانشیل ایئر) لفظ کو بدل کر ’ٹیکس سال‘ کر دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی تشخیص سال (ایسسمنٹ ایئر) کے نظریہ کو ہی ختم کر دیا گیا ہے۔ انکم ٹیکس بل 2025 میں 536 دفعات شامل ہیں جو موجودہ انکم ٹیکس ایکٹ 1961 کی 298 دفعات سے زیادہ ہیں۔ موجودہ قانون میں 14 شیڈول ہیں جو نئے قانون میں بڑھ کر 16 ہو جائیں گے۔ نئے انکم ٹیکس بل میں موجودہ قانون کے مطابق ابواب کی تعداد 23 ہی رکھی گئی ہے، جبکہ صفحات کی تعداد بہت کم ہو کر (تقریباً نصف) 622 رہ گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *