نئی دہلی: وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ہندوستان کے دورے پر آئے ہوئے یونان کے وزیر خارجہ جارج گیراپیٹریٹس سے جمعرات کو بات چیت کی۔
اس دوران، انہوں نے ہندوستان-مشرق وسطی-یورپ اقتصادی راہداری (آئی ایم ای ای سی) اور ہندوستان-بحیرہ روم کنیکٹیویٹی پر تبادلہ خیال کیا۔
ایکس پر ایک پوسٹ میں، وزیر خارجہ جے شنکر نے کہا کہ دونوں فریقوں نے جہاز رانی، تجارت اور سرمایہ کاری، کنیکٹیویٹی، نقل و حرکت، اے آئی اور ثقافتی تعلقات پر بھی توجہ مرکوز کی۔
انہوں نے کہا ’’آج شام دہلی میں اپنے دوست، یونان کے وزیر خارجہ جارج گیراپیٹریٹس سے مل کر خوشی ہوئی۔ ہم نے اپنے کثیر جہتی تعلقات کو آگے بڑھانے، جہاز رانی، تجارت اور سرمایہ کاری، کنکٹی وٹی، نقل و حرکت، اے آئی اور ثقافتی تعلقات پر توجہ مرکوز کرنے پر بہت مفید بات چیت کی۔
آئی ایم ای سی اور ہندوستان-مشرق وسطی کنیکٹیویٹی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، جو ہمارے تعلقات کے اگلے مرحلے کا ایک اہم مرکز ہوگا۔ اس میدان میں حالیہ پیش رفت پر ان کا نقطہ نظر قابل تعریف ہے۔
2025-26 کے لیے یو این ایس سی کی غیر مستقل رکنیت کے لیے یونان کو ہندوستان کو مکمل حمایت کا یقین دلایا۔
یونانی وزارت خارجہ کے مطابق، تفصیلی بات چیت کے دوران، وزیر خارجہ جارج جیراپیٹریٹس اور وزیر خارجہ جے شنکر نے تجارت، جہاز رانی اور سرمایہ کاری پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔
دونوں نے یو این ایس سی میں یونان کے دور میں قریبی تعاون کا وعدہ کیا۔
اس میں کہا گیا ہے کہ یونانی وزیر خارجہ نے آئی ایم ای سی پروجیکٹ کی جیواسٹریٹیجک اہمیت اور یورپ کے لیے قدرتی گیٹ وے کے طور پر یونان کے رول پر روشنی ڈالی۔
یونانی وزارت خارجہ نے ایکس پر کہا کہ ’’یونان-ہندوستان سفارتی تعلقات کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر، دونوں وزرائے خارجہ نے تعلیم، ثقافت اور سیاحت کے ذریعے عوام سے عوام کے درمیان سفارت کاری کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔
یونانی وزیر خارجہ نے یونان کے ممبئی اور بنگلور میں دو نئے قونصل خانے کھولنے کے ارادے کی تصدیق کی۔