ایک ڈالر مقابلے ہندوستانی روپیہ میں ایک بار پھر زوردار گراوٹ دیکھنے کو ملی ہے، 87.12 روپیہ اب ایک ڈالر کے برابر ہو گیا ہے۔
ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر لگاتار گرتی جا رہی ہے۔ 3 فروری کو شروعاتی کاروبار میں ڈالر کے مقابلے روپیہ 67 پیسے کی گراوٹ کے ساتھ 87.29 روپے فی ڈالر کی سب سے نچلی سطح پر پہنچ گیا۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ذریعہ کناڈا، میکسیکو اور چین پر ٹیرف لگانے سے متعلق حکم پر دستخط کرنے کے بعد وسیع کاروباری جنگ کے اندیشوں کی وجہ سے مقامی کرنسی میں یہ زوردار گراوٹ دیکھنے کو ملی ہے۔ روپے کی قدر میں اس تاریخی گراوٹ کے بعد کانگریس ایک بار پھر مودی حکومت پر حملہ آور ہے۔ کانگریس نے اپنے آفیشیل ’ایکس‘ ہینڈل سے ایک پوسٹ کیا ہے جس میں وزیر اعظم مودی کا ایک پرانا بیان درج کیا ہے جس میں وہ کہتے ہیں کہ ’’جیسے جیسے روپیہ گرتا ہے، وزیر اعظم کا وقار گرتا ہے۔‘‘
بہرحال، غیر ملکی کرنسی تاجروں نے بتایا کہ ڈونالڈ ٹرمپ نے کناڈا اور میکسیکو پر 25 فیصد اور چین پر 10 فیصد ٹیرف یعنی ٹیکس لگایا ہے۔ یہ قدم تباہ کن عالمی تجارتی جنگ کی طرف پہلا قدم ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ غیر ملکی سرمایہ مستقل نکالے جانے اور تیل درآمدات کی طرف سے ڈالر کی مستقل طلب کے سبب غیر ملکی بازاروں میں امریکی کرنسی کی وسیع مضبوطی سے روپیہ پر دباؤ جاری رہا۔ انٹر بینک بیرون ملکی کرنسی ریگولیٹری مارکیٹ میں روپیہ 87 فی ڈالر پر کھلا اور شروعاتی سودوں کے بعد 67 پیسے کی گراوٹ کے ساتھ ڈالر کے مقابلے 87.29 پر آ گیا۔
قابل ذکر ہے کہ روپیہ جمعہ کے روز امریکی کرنسی ڈالر کے مقابلے 86.62 پر بند ہوا تھا۔ اس درمیان 6 اہم کرنسیوں کے مقابلے امریکی ڈالر کی حالت کو ظاہر کرنے والا ڈالر انڈیکس 1.30 فیصد کی سبقت کے ساتھ 109.77 پر رہا۔ بین الاقوامی پیمانہ برینٹ کروڈ 0.71 فیصد چڑھ کر 76.21 ڈالر فی بیرل کی قیمت پر رہا۔ شیئر بازار کے ڈاٹا کے مطابق ایف آئی آئی ہفتہ کو بِکوال رہے تھے اور انھوں نے خالص طور سے 1327.09 کروڑ روپے کے شیئر فروخت کیے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔