مہر رپورٹر کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے دورہ افغانستان کے حوالے صحافیوں سے گفتگو کی۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان ہمارا اہم پڑوسی ملک ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات باہمی مفادات کی بنیاد پر آگے بڑھ رہے ہیں۔
عراقچی نے کہا کہ افغان حکومت نے ایران میں موجود غیر قانونی تارکین وطن کی اپنے ملک واپسی کے لئے لئے منظم اقدامات کی یقین دہانی کرائی ہے۔
انہوں نے اس سوال کے جواب میں کہ کیا ٹرمپ نے ایران کو مذاکرات کا کوئی پیغام بھیجا ہے؟ کہا کہ کوئی خاص پیغام موصول نہیں ہوا اور یہ مسائل میڈیا میں اٹھائے جارہے ہیں۔ البتہ یورپ کے ساتھ بات چیت جاری ہے اور ہم دوسرے فریق کے موقف کا انتظار کر رہے ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ اگر ہم ملک میں اس نتیجے پر پہنچتے ہیں کہ اس موضوع پر گفت و شنید ہونی چاہیے تو یہ برابری کی بنیاد پر ہوگی، تاہم ابھی تک اس حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے پہلے ہی معاہدے پر اتفاق کیا تھا لیکن انہوں نے عہد شکنی کی اور اس وجہ سے بداعتمادی پیدا ہوگئی ہے جسے مثبت بیانات کے ذریعے ختم نہیں کیا جاسکتا بلکہ ہم فریق مقابل کی عملی کارکردگی دیکھیں گے۔