’وائس پیک‘ کے نام پر لوگوں کو لوٹ رہی ہیں ٹیلی کام کمپنیاں، ’ٹرائی‘ نے شروع کی تحقیقات

ٹرائی کے حکم کے مطابق ٹیلی کام کمپنیوں نے نہ تو وائس پیک لانچ کیا اور نہ ہی وائس پیک کا ٹیرف کم کیا۔ ڈیٹا ہٹا کر کمپنیاں جو کالنگ یعنی وائس پیک فروخت کر رہی ہیں ان کی قیمت ڈیٹا سمیت پیک کے برابر ہے۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر، سوشل میڈیا</p></div><div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر، سوشل میڈیا</p></div>

علامتی تصویر، سوشل میڈیا

user

عام لوگوں کی سہولت کے لیے ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا (ٹرائی) نے ٹیلی کام کمپنیوں کو حکم دیا تھا کہ ایسے ریچارج پلان لانچ کیے جائیں جو ’وائس پیک‘ ہوں۔ کیونکہ کئی دفعہ لوگوں کو صرف کالنگ کی ضرورت ہوتی ہے لیکن لوگوں کو مجبوراً ایسا پلان خریدنا پڑ جاتا ہے جس میں ڈیٹا اور ایس ایم ایس بھی ملتا ہے۔ ایسی صورت میں لوگ ان سروسز کے بھی پیسے کمپنی کو دے رہے ہوتے ہیں جن کا وہ استعمال نہیں کرتے ہیں۔ ٹرائی کے ہدایات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ٹیلی کام کمپنیوں نے خالص وائس پیک پلان لانچ نہیں کیا اب ’ٹرائی‘ ٹیلی کام کمپنیوں کے وائس پیک کی تحقیقات کرے گی۔

واضح ہو کہ ٹرائی کے حکم کے مطابق ٹیلی کام کمپنیوں نے نہ تو وائس پیک لانچ کیا اور نہ ہی وائس پیک کا ٹیرف کم کیا۔ ڈیٹا ہٹا کر کمپنیاں جو اب کالنگ یعنی وائس پیک فروخت کر رہی ہے ان کی قیمت ڈیٹا سمیت پیک کے برابر ہے۔ اس سے یہ بات واضح ہو گئی کہ نئے قوانین سے صارفین کو فائدہ کے بجائے نقصان ہی ہوا ہے۔ کیونکہ ڈیٹا اور فُل بینیفٹس والے پلانز کی قیمتوں میں صرف کالنگ پیک فروخت کرنا، یہ سراسر صارفین کے ساتھ دھوکہ ہے۔

ٹرائی کی طرف سے ملی ہدایات کے مطابق ٹیلی کام کمپنیوں نے بغیر ڈیٹا والا کالنگ پیک تو صارفین کو فراہم کرنا شروع کیا لیکن اس سے صارفین کو کئی خاطر خواہ فائدہ نہیں ملا۔ کمپنیوں نے جو نیا کالنگ پیک لانچ کیا ہے اس کا ٹیرف یعنی قیمت کم کرنے کے بجائے اس میں سے صرف ڈیٹا ہٹا دیا ہے۔ حالانکہ ٹرائی کا مقصد ہے کہ صارفین کو راحت دی جائے اور صرف ان سروسز کا ہی پیسہ دیں جن کا وہ استعمال کرتے ہیں۔

مثال کے طور پر پہلے ایئرٹیل کا سب سے سستا سالانہ پلان 1999 روپے میں مل جاتا تھا جس میں صارفین کو 24 جی بی ڈیٹا کا فائدہ دیا جاتا تھا۔ لیکن اب کمپنی نے اس پلان سے ڈیٹا ہٹا دیا ہے اور یہی پلان اب کمپنی وائس پلان کے نام پر صارفین کو دے رہی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ اگر اس پلان کے ساتھ کسی کو ڈیٹا کی ضرورت ہے تو اسے ڈیٹا کے لیے الگ سے چارج دینا پڑے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *